انٹرنیٹ کی سست رفتار نے پاکستانی فری لانسرز کی مشکلات بڑھا دیں، حکومت سے فوری ایکشن کا مطالبہ
اسلام آباد: ملک بھر میں انٹرنیٹ کی سست رفتار اور بار بار کی رکاوٹوں نے نہ صرف کاروباری اور تکنیکی اداروں بلکہ فری لانسرز کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرایا ہے۔ انٹرنیٹ کی سست روی کی وجہ سے فری لانسنگ پلیٹ فارمز، خاص طور پر Fiverr، نے پاکستانی فری لانسرز کو اپنی ویب سائٹ پر فی الوقت ‘غیردستیاب’ ظاہر کردیا ہے، جس سے بھارتی اور دیگر ممالک کے فری لانسرز کو فائدہ ہوا ہے۔
وائرلیس اینڈ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (WISPAP) کے چیئرمین شہزاد ارشد نے انٹرنیٹ میں موجودہ رکاوٹوں اور ان کے ملکی معیشت اور معاشرتی پہلوؤں پر پڑنے والے منفی اثرات پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ ان رکاوٹوں نے کاروبار، تعلیم، فری لانسرز، اور ضروری خدمات فراہم کرنے والے افراد کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے۔
شہزاد ارشد نے حکومت پاکستان سے فری لانسنگ، ای-مارکیٹ پلیٹ فارم، اور دیگر ڈیجیٹل سروسز سمیت اہم ویب سائٹس کو وائٹ لسٹ میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ پاکستانی افراد قومی اور عالمی معیشت میں اپنا اہم کردار ادا کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال کے باعث نہ صرف فری لانسرز بلکہ طلباء اور ضروری خدمات فراہم کرنے والے بھی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے سست روی کی وجہ عوام میں وی پی این کے بڑھتے ہوئے استعمال کو قرار دیا ہے، لیکن بہت سے اسٹیک ہولڈرز کو اس حوالے سے مزید وضاحت درکار ہے۔ اگرچہ حکومت نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ ہمارے ہمارے بین الاقوامی گیٹ ویز پر کوئی فائر وال یا فلٹریشن سسٹم نہیں لگایا گیا ہے، لیکن پھر بھی کچھ خدشات ہیں جنہیں شفاف طریقے سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔۔
شہزاد ارشد نے اس بات پر زور دیا کہ اگر فلٹریشن سسٹم کی ضرورت ہے، تو ضروری ویب سائٹس کی وائٹ لسٹ کے قیام کی تجویز دی جا سکتی ہے جن میں فری لانسنگ اور ای-مارکیٹ پلیٹ فارم اور دیگر ڈیجیٹل سروسز شامل ہیں، ایسا کرنے سے ڈیجیٹل افرادی قوت کو سپورٹ حاصل ہوگی اور سیکیورٹی کے وسیع مقاصد بھی پورے ہوسکیں گے۔
شہزاد ارشد نے کہا کہ انٹرنیٹ کی موجودہ صورتحال کے اثرات وسیع ہیں، ہماری مقامی صنعت، خصوصاً فری لانسرز جو Fiverr جیسے پلیٹ فارم کے ذریعے بین الاقوامی کلائنٹس کے ساتھ کام کرنے کے لیے مستحکم انٹرنیٹ کنیکشن پر انحصار کرتے ہیں، کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ، وہ طلباء جو آن لائن تعلیم پر انحصار کرتے ہیں اور ضروری خدمات فراہم کرنے والے بھی ناقابل بھروسہ انٹرنیٹ کی وجہ سے مشکلات میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں انٹرنیٹ کی رفتار میں کچھ بہتری آئی ہے، لیکن موجودہ صورتحال اب بھی حل طلب ہے۔ اس ڈیجیٹل دور میں، جہاں پاکستان کا مقصد ڈیجیٹل خواندگی اور تکنیکی جدت طرازی میں رہنمائی کرنا ہے، مسلسل اور قابل اعتماد انٹرنیٹ تک رسائی ہماری ترقی کے لیے نہایت ضروری ہے۔