ایرانی ہیکرز کی امریکی سیاست میں مداخلت کی کوششیں ناکام
واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات کے قریب آتے ہی غیر ملکی مداخلت کے خدشات شدت اختیار کرگئے ہیں۔ حالیہ اقدامات میں، میٹا نے ایران کے متعدد واٹس ایپ گروپس کو بلاک کردیا ہے جو مبینہ طور پر امریکی انتخابات میں مداخلت کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
میٹا، جو فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی پیرنٹ کمپنی ہے، نے بیان میں بتایا کہ ایرانی ہیکرز کے کئی واٹس ایپ گروپس کو بند کردیا گیا ہے۔ ان گروپس کا تعلق ایران کی پاسداران انقلاب سے تھا، جو اپنی سرگرمیوں کے ذریعے امریکی سیاستدانوں کو نشانہ بنا رہے تھے۔ ان میں موجودہ صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایتی بھی شامل تھے۔
میٹا نے وضاحت کی کہ ہیکرز واٹس ایپ گروپس میں ٹیکنیکل سپورٹ کے نام پر داخل ہوکر لوگوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے۔ تاہم، ابھی تک کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا کہ یہ ہیکرز اپنی کوشش میں کامیاب ہوئے ہوں۔
یہ پہلی بار نہیں کہ ایرانی ہیکرز نے امریکی سیاست کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ہو۔ اس سے قبل بھی اسی گروپ نے کملا ہیرس کی انتخابی مہم سے وابستہ افراد کو نشانہ بنایا تھا۔ میٹا کے علاوہ، مائیکرو سافٹ اور گوگل بھی اس گروپ کی سرگرمیوں کے حوالے سے انتباہ جاری کر چکے ہیں۔
امریکی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ ایران ریپبلکن اور ڈیموکریٹ امیدواروں کی صدارتی مہمات کو ہیک کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔ ان کوششوں کا مقصد نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج پر اثر انداز ہونا ہے، جو کہ امریکی جمہوریت کے لیے ایک سنگین خطرہ بن سکتا ہے۔