2025ء میں اسرائیل صفحہ ہستی سے مٹ سکتا ہے: اسرائیلی میجر جنرل(ر)
تل ابیب:اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کے ایک ریٹائرڈ میجر جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے ساتھ جاری جنگ اور ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے اسرائیل اگلے سال تک ختم ہو سکتا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، میجر جنرل یزہاک برک نے مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر حماس کے ساتھ مذاکرات ناکام ہو گئے اور خطے میں جنگ شروع ہوئی، تو اسرائیل کو شدید خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وزیر دفاع یوآف گیلانت کے غزہ جنگ کے مقاصد سے متعلق متعدد دعوے ابھی تک پورے نہیں ہوئے ہیں۔ سابق فوجی افسر نے کہا کہ اگر وزیر اعظم بنیامین نیتین یاہو اور ان کے اتحادیوں کو تبدیل نہ کیا گیا تو اسرائیل اگلے سال تک ختم ہو سکتا ہے۔
یزہاک برک کا کہنا ہے کہ ایران اور حماس کی جانب سے اسرائیل کو ختم کرنے کی دھمکیاں محض زبانی نہیں ہیں۔ حماس کے ساتھ جنگ اور حزب اللہ کے ساتھ تناؤ کی وجہ سے اسرائیل کو سنگین خطرات لاحق ہیں اور وزیر دفاع یوآف گیلانت ان خطرات سے بخوبی آگاہ ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یوآف گیلانت بھی اب سمجھ چکے ہیں کہ اسرائیل اپنے جنگی مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے اور غزہ میں پھنس چکا ہے۔ حماس کو کمزور کرنے کا بنیادی مقصد حاصل نہ ہو سکنے کے باوجود ہم اپنے فوجیوں کو کھو رہے ہیں۔
اس سے قبل، جولائی میں بھی ریٹائرڈ میجر جنرل یزہاک برک نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور حزب اللہ کے ساتھ تنازع پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں ناکامی کا سامنا کر رہی ہے اور حزب اللہ کے ساتھ جنگ کی صورت میں اسرائیل کو اسٹریٹجک ناکامی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں اسرائیل کو مسلسل بڑے فوجی نقصانات کا سامنا رہا ہے۔