آئس کریم کھانا بھی نصاب کا حصہ؟ ماہرین کی حیرت انگیز تجویز
لندن: آئس کریم، سبزیاں اگانے اور آٹا گوندھنے کو پرائمری اسکول کے نصاب میں شامل کرنے کی تجویزبرطانیہ میں تعلیمی ماہرین نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ پرائمری اسکول کے بچوں کے لیے سائنس کے سیکھنے کے عمل کو مزید دلچسپ اور عملی بنانے کے لیے روزمرہ کے تجربات کو نصاب میں شامل کیا جائے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سائنس کے مضامین کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے بچوں کو عملی تجربات فراہم کرنا ضروری ہے۔
چار بڑے سائنسی ادارے، جن میں رائل سوسائٹی آف کیمسٹری، انسٹیٹیوٹ آف فزکس، رائل سوسائٹی آف بیالوجی اور ایسوسی ایشن فار سائنس ایجوکیشن شامل ہیں، نے برطانوی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پرائمری اسکول کے بچوں کے لیے آئس کریم کھانے، سبزیاں اگانے، آٹا گوندھنے، اور دیگر روزمرہ کے تجربات کو نصاب کا حصہ بنائے۔یہ ادارے اس بات پر متفق ہیں کہ سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، اور ریاضی (STEM) کے مضامین میں عدم مساوات کو کم کرنے کے لیے نصاب میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ بچے جن کے براہ راست تجربات محدود ہیں، انہیں سائنسی مضامین میں ناقابلِ تردید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بچوں کو روزمرہ کے سائنسی تجربات کا حصہ بنا کر نہ صرف ان کی سائنسی سمجھ بوجھ بہتر کی جا سکتی ہے بلکہ اس سے تعلیمی مساوات کو بھی فروغ دیا جا سکتا ہے۔ اس طرح کے تجربات بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت کو مزید بہتر بنائیں گے اور انہیں مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار کریں گے۔