لاہور ہائیکورٹ بار کے ملازم نے معاشی حالات کی وجہ سے خودکشی کر لی
لاہور: لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے ایک طویل عرصے سے ملازمت کرنے والے محمد خالد نے گھریلو مسائل اور بجلی کے بڑھتے ہوئے بلوں کے دباؤ میں آکر بی آر بی نہر میں چھلانگ لگا کر موت کو گلے لگا لیا۔
محمد خالد، جو کہ لاہور ہائیکورٹ بار کے ملازم تھے، نے معاشی مشکلات کے باعث خودکشی کی۔ خاندانی ذرائع کے مطابق خالد گزشتہ کئی دنوں سے شدید پریشانی میں مبتلا تھے، اور تین ماہ سے تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے بجلی کا بل ادا کرنے سے قاصر تھے۔
خالد کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ مالی مشکلات کی وجہ سے ادھار پر سامان خرید رہے تھے اور گھر میں اکثر لڑائی جھگڑے کا سامنا تھا۔ مزید برآں، خالد کی بیوی بھی اس مشکل وقت میں اسے چھوڑ گئی تھی، اور وہ پانچ بچوں کے ساتھ کرائے کے مکان میں رہائش پذیر تھا۔
خالد نے تقریباً 25 سال لاہور ہائیکورٹ بار میں خدمات انجام دیں، تاہم معاشی دباؤ اور ذاتی مشکلات نے اسے یہ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کر دیا۔
واقعے کی اطلاع پر ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر نہر پر پہنچ گئیں، لیکن ابھی تک خالد کی لاش کو نہر سے برآمد نہیں کیا جا سکا۔