حماس کے حملے کی ناکامی کا اعتراف، اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے سربراہ مستعفی
7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کو روکنے میں ناکامی کے بعد اسرائیل کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ، میجرجنرل اہرن ہالیوا، نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اہرن ہالیوا نے اس ناکامی کی مکمل ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ریاستی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس واقعے کی تفصیل سے جانچ کی جا سکے۔حماس کے حملے کے بعد اسرائیلی دفاعی نظام اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے جواب میں، اسرائیلی فوج میں اہم تبدیلیاں لائی گئی ہیں۔
میجرجنرل شیلومی کو خفیہ ایجنسی کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے، جنہوں نے اپنی پہلی ترجیح اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کو قرار دیا ہے، جو حماس کے قبضے میں ہیں۔یہ تبدیلیاں ایک ایسے وقت پر سامنے آئیں ہیں جب اسرائیل پر ایران کے ممکنہ حملے کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے۔
مشرق وسطیٰ میں اس بڑھتے ہوئے تناؤ سے نمٹنے کے لیے، امریکی بحریہ کا طیارہ بردار جہاز یو ایس ایس ابراہم لنکن خطے میں پہنچ چکا ہے، جبکہ یو ایس ایس تھیوڈور روزویلٹ پہلے ہی وہاں موجود ہے۔علاوہ ازیں، جنوبی لبنان اور غزہ میں اسرائیلی حملے بھی جاری ہیں، جن میں حماس کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، حماس کے جنگجوؤں کی تلاش کے لیے فلسطینی شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، جس سے خطے میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش بڑھ رہی ہے