لاہور پولیس 68.84 نمبروں کے ساتھ پہلے نمبر پر
لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر محکمہ پولیس کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے مقرر کردہ "کی پرفارمنس انڈیکیٹرز” کی جون اور جولائی کی رپورٹ میں لاہور پولیس نے 68.84 نمبر حاصل کیے، جو اسے بڑے شہروں میں سرِفہرست بناتے ہیں۔
اس موقع پر سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ نے بتایا کہ پولیس نے ایف آئی آرز کے اندراج کو بروقت یقینی بنایا ہے اور تحقیقات کو میرٹ پر انجام دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے تحت بچوں، خواتین اور محروم طبقات کی شکایات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا رہا ہے۔
بلال صدیق کمیانہ نے بتایا کہ امن و امان کی بحالی کے لیے ایک جامع حکمت عملی تیار کی گئی ہے، جس کے تحت قانون شکن عناصر کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں کی گئی ہیں اور اس کے نتیجے میں جرائم کی شرح کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا گیا ہے۔
سی سی پی او لاہور نے یہ بھی کہا کہ لاہور پولیس نے پیشہ ورانہ اور معیاری تفتیش کے ذریعے مظلومین کو انصاف کی فراہمی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے ذریعے منشیات کے مکروہ دھندے میں ملوث مافیاز کو قانون کے شکنجے میں جکڑ لیا گیا ہے۔
لاہور پولیس کی موثر حکمت عملی سے صوبائی دارالحکومت میں امن کے قیام میں بڑی مدد ملی ہے۔ بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ شہدائے پولیس کے اہل خانہ کو گھروں کی فراہمی، بچوں کی شادی، معیاری تعلیم اور بہترین علاج معالجے سمیت دیگر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام دوست پالیسی کے تحت مساجد اور دفاتر میں کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے تاکہ عوام کے مسائل کو فوری حل کیا جا سکے۔ اسی طرح، کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے عام شہریوں کی شکایات کا ازالہ کیا جا رہا ہے۔
بلال صدیق کمیانہ نے کہا کہ خصوصی منصوبے کے تحت عالمی معیار کے پولیس اسٹیشنز، دفاتر اور دیگر ترقیاتی پراجیکٹس تیزی سے مکمل کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ لاہور پولیس شہریوں کی جان و مال کے تحفظ اور خدمات کی فراہمی میں ہمیشہ پیش پیش ہے۔