جسٹس اطہر من اللہ نے بھی 9 مئی سی سی ٹی وی فوٹیج کا سوال اٹھا دیا
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے 9 مئی جناح ہاؤس حملہ کیس میں ملزمان کی درخواست ضمانت پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت نے اس کیس کی سماعت کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے ملزم حماد نذیر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ بینچ کے سربراہ، جسٹس منصور علی شاہ نے حماد نذیر کے وکیل سے سوال کیا کہ ملزم پر کیا الزام ہے؟ وکیل نے جواب دیا کہ ملزم پر الزام ہے کہ اس نے پولیس کانسٹیبل کو ڈنڈا مار کر زخمی کیا، مگر میڈیکل رپورٹ کے مطابق پولیس اہلکار کو ہجوم نے پتھر مار کر زخمی کیا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے پوچھا کہ کیا ملزم موقع پر موجود تھا؟ کیا ملزم کی موجودگی کی کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج ہے؟ وکیل نے بتایا کہ ملزم ایک دکاندار ہے اور موقع پر موجود نہیں تھا، اور کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج پیش نہیں کی گئی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے پوچھا کہ ملزم کی موجودگی کے کیا شواہد پیش کیے گئے ہیں؟ وکیل نے بتایا کہ کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج اور کوئی دیگر شواہد موجود نہیں ہیں۔
دوسری جانب، پی ٹی آئی ایم پی اے لطیف نذر کی ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت میں معاون وکیل پیش ہوئے اور بتایا کہ وکیل اکرم اعوان کی طبیعت خراب ہے، لہذا سماعت ملتوی کی جائے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ کیا آپ التوا کی درخواست دینا چاہتے ہیں؟ معاون وکیل نے کہا کہ اکرم اعوان کی موجودگی تک سماعت ملتوی کی جائے۔ بعد میں عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔