بنگلہ دیشی عبوری حکومت کا انتخابات سے قبل اصلاحات کا اعلان
ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے عبوری حکومت کے سربراہ پروفیسر یونس نے ملک میں اصلاحات کے بعد آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت ملک کے حالات کو معمول پر لانے کے لیے جامع اصلاحات پر کام کرے گی۔
پروفیسر یونس نے وضاحت کی کہ انتخابات کے انعقاد سے قبل، الیکشن کمیشن، عدلیہ، سول انتظامیہ، سیکیورٹی فورسز، اور میڈیا میں اہم اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی تاکہ انتخابی عمل شفاف اور منصفانہ ہو سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ احتجاج کے دوران ہلاک یا متاثر ہونے والے افراد کو انصاف فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اس مقصد کے لیے، انہوں نے اقوامِ متحدہ کے تفتیش کاروں کی مکمل معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
پروفیسر یونس نے کہا کہ اصلاحات کے عمل میں ملک کی تمام اہم اداروں کو شامل کیا جائے گا تاکہ مستقبل میں ہونے والے انتخابات میں کسی بھی قسم کی دھاندلی یا بے ضابطگی کو روکا جا سکے۔ انہوں نے عوام کو یقین دلایا کہ تمام تر اقدامات ان کی بہتری اور ملک کی جمہوریت کے استحکام کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
اسے بھی پڑھیں بنگلا دیش: مظاہرین نے وزیراعظم ہاؤس کا لوٹا ہوا سامان واپس کرنا شروع کر دیا
ان کا کہنا تھا کہ حکومت انتخابات کے بعد عوامی مسائل اور احتجاج کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کے بارے میں انصاف کی فراہمی کے لیے سنجیدہ ہے اور اس حوالے سے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
پروفیسر یونس نے اس بات پر زور دیا کہ اصلاحات کے بغیر شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے، اور یہ کہ حکومت کی کوشش ہے کہ تمام ادارے مکمل طور پر غیر جانبدار اور مؤثر طریقے سے کام کریں تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو سکے۔
بین الاقوامی برادری اور اقوامِ متحدہ کے تفتیش کاروں کی مدد سے، بنگلہ دیش میں عدلیہ اور دیگر اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے اقدامات کیے جائیں گے تاکہ انتخابات کے دوران کسی قسم کی غیر جانبداری کا مسئلہ نہ رہے۔