موسلا دھار بارشیں، یکم جولائی سے 17 اگست تک 189 افراد ہلاک
اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے یکم جولائی سے 17 اگست تک ملک میں ہونے والی شدید بارشوں اور ان کے نتیجے میں ہونے والی تباہ کاریوں کے بارے میں تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران ملک بھر میں ہونے والی بارشوں کے باعث 189 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں پنجاب میں ہوئیں، جہاں 68 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔ خیبر پختونخوا میں 65 افراد جاں بحق ہوئے، سندھ میں 32 افراد جان کی بازی ہار گئے، بلوچستان میں 15 افراد، گلگت بلتستان میں 4 اور آزاد کشمیر میں 5 افراد اپنی جان سے محروم ہوگئے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اس دوران 333 افراد زخمی بھی ہوئے، جن میں 137 بچے اور 85 خواتین شامل ہیں۔ بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں 645 مکانات مکمل طور پر زمین بوس ہوگئے جبکہ 1419 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ اس کے علاوہ، 8 تعلیمی ادارے اور 35 پل بھی متاثر ہوئے، جبکہ سیلاب کے باعث 323 مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق، شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں نے ملک کے مختلف حصوں میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے، جس سے نہ صرف انسانی جانوں کا نقصان ہوا بلکہ لوگوں کی املاک اور روزمرہ کی زندگی بھی شدید متاثر ہوئی ہے۔
این ڈی ایم اے نے عوام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے اور متعلقہ حکام کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی تاکید کی ہے۔ رپورٹ میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کو تیز کرے تاکہ لوگوں کو بروقت مدد فراہم کی جا سکے۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان میں مون سون بارشوں کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کے نتیجے میں سیلابی صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔ لہٰذا، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے جامع منصوبہ بندی اور موثر اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ ہونے والی ممکنہ تباہیوں سے بچا جا سکے۔