ملک کی ڈور کسی اور کے ہاتھ میں ہے،مولانا فضل الرحمٰن کی حکومت پر تنقید
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پشاور میں تاجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال میں حکومت کا اصل چہرہ چھپا ہوا ہے، جس کی وجہ سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا۔ انہوں نے کہا کہ فرنٹ پر کچھ اور لوگ نظر آتے ہیں، لیکن ان کے پیچھے اصل ڈور کسی اور کے ہاتھ میں ہوتی ہے، اس طرح ملک نہیں چل سکتا۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ملک کی معیشت دن بدن خراب ہوتی جا رہی ہے، اور عوام کو ان کی مشکلات کا کوئی حل نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو صرف سیاستدان ہی چلا سکتے ہیں، جو عوام کی مشکلات اور ضروریات کا ادراک رکھتے ہوں، لیکن موجودہ نظام میں عوام کے حقیقی نمائندے نہیں ہیں، جس کی وجہ سے مسائل حل نہیں ہو پا رہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پر اعتماد کا فقدان ہے، اور عوام کو یقین نہیں ہے کہ ان کے ادا کیے گئے ٹیکس ان کی فلاح و بہبود پر خرچ ہوں گے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ملک کی معیشت اس حد تک گر چکی ہے کہ اسے دوبارہ اٹھانا مشکل ہو گیا ہے، اور موجودہ نظام کے تحت یہ کام کسی کے بس کی بات نہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے سیاستدانوں پر بھی تنقید کی جو ملک میں مشکلات بڑھنے پر بیرون ملک منتقل ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے سیاستدانوں کو یہاں رہنا ہوگا اور ان کی مشکلات کو سمجھنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسانوں پر بھی اضافی بوجھ ڈال دیا گیا ہے، جبکہ ان کی مراعات ختم کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب ملک میں گندم کے ذخائر موجود تھے تو غیر معیاری گندم باہر سے کیوں منگوائی گئی؟