لائف بوائے کی تشہیر میں گمراہ کن دعوے، 6 کروڑ کا جرمانہ عائد
مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے یونی لیور پاکستان نے اپنے اک اشتہار میں جسم کی صفائی ستھرائی کی مصنوعات جیسے کہ ‘لائف بوائے صابن’ اور ‘لائف بوائے ہینڈ واش’ کی تشہیر کے دوران دھوکہ دہی پر مبنی دعوے کیے جس پر 6 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا گیا ہے۔
یہ کارروائی مسابقتی ایکٹ 2010 کے سیکشن 10 کی خلاف ورزی پر کی گئی، جو کاروباری اداروں کو گمراہ کن معلومات یا جھوٹے دعوؤں پر مبنی مارکیٹنگ سے روکتا ہے۔ اس حوالے سے مسابقتی کمیشن کے بینچ نے یونی لیور پاکستان کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا، جس کی بنیاد پر یہ فیصلہ سنایا گیا۔
کمیشن کے مطابق، فریب پر مبنی مارکیٹنگ کو روکنا اس کے بنیادی اختیارات میں شامل ہے، اور اس کا مقصد صارفین کو گمراہ کن معلومات سے تحفظ فراہم کرنا اور کاروباری اداروں کو مسابقت مخالف رویے سے بچانا ہے، جس سے ان کے کاروباری مفادات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
اس کیس کی بنیاد ریکٹ بینکیزئر کی جانب سے کی گئی ایک شکایت تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ یونی لیور پاکستان نے اپنی مصنوعات ‘لائف بوائے صابن’ اور ‘لائف بوائے ہینڈ واش’ کے بارے میں کچھ بلند و بالا دعوے کیے تھے، جیسے کہ ‘جراثیم سے 100 فیصد ضمانت یافتہ تحفظ’، ‘جراثیم سے تحفظ دینے والا دنیا کا نمبر ون صابن’ اور ’10 سیکنڈ میں 99.9 فیصد جراثیم سے تحفظ’۔
مسابقتی کمیشن کی جانچ پڑتال میں یہ بات سامنے آئی کہ یونی لیور کے دعوؤں کے ساتھ ڈسکلیمرز انتہائی چھوٹے سائز میں دیے گئے تھے، جو با مشکل ہی نظر آ سکتے تھے۔ اس کے نتیجے میں، یونی لیور پاکستان کو 6 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور اسے 30 روز کے اندر اس حکم کی تعمیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔