بلاول بھٹو کا قومی اسمبلی میں خطاب,پارلیمان میں ادارے کی مداخلت پر شدید تنقید
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایک ادارے کی بار بار پارلیمان میں مداخلت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مداخلت جمہوری عمل کو متاثر کرتی ہے اور عوامی نمائندوں کے کردار کو محدود کرتی ہے۔
بلاول بھٹو نے اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم کو قوم کا ہیرو قرار دیتے ہوئے انہیں بھرپور مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ارشد ندیم کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ جب پاکستانی نوجوانوں کو موقع دیا جائے تو وہ عالمی سطح پر کامیاب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایتھلیٹس کی اسپانسر شپ اور سپورٹ کے حوالے سے متفقہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ مزید باصلاحیت نوجوانوں کو سامنے لایا جا سکے۔
بلاول بھٹو نے لیاری کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بھی سراہا اور کہا کہ اگر انہیں مناسب مواقع فراہم کیے جائیں تو وہ فیفا ورلڈ کپ جیسے عالمی مقابلوں میں بھی کامیاب ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگلے اولمپکس کے لیے ایک انڈاؤمنٹ فنڈ قائم کیا جائے جس میں وفاق اور صوبے مل کر فنڈز فراہم کریں تاکہ ہر صوبے سے ارشد ندیم جیسے ایتھلیٹس تیار کیے جا سکیں۔
سابق وزیر خارجہ نے ملک میں جاری سیاسی تقسیم اور معاشی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدانوں کو اختلافات کے باوجود جمہوری دائرے میں رہ کر مسائل کا حل نکالنا چاہیے۔ انہوں نے بنگلہ دیش کے حالیہ حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کے واقعات سے ہمیں سبق سیکھنا چاہیے اور عوامی مسائل کو ترجیح دینی چاہیے تاکہ ملک کو استحکام کی راہ پر گامزن کیا جا سکے۔
بلاول بھٹو زرداری کا قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ ہماری عدلیہ ڈیم بھی بناتی ہے اور انصاف بھی فراہم کرتی ہے ہماری عدلیہ سموسے پکوڑے اور ٹماٹر کے ریٹ بھی طے کر سکتی ہے الیکشن کے وقت عدالتی فیصلے کے اثرات تھے اب کہا جا رہا ہے کہ ہم نے ایسا کہا ہی نہیں پی ٹی آئی ائی کو وہ ریلیف دیا گیا جو انہوں نے مانگا ہی نہیں اور جس کی آئین اور قانون میں کوئی گنجائش نہیں
پی ٹی آئی میں سیٹیں ایسی بانٹیں گئیں جیسے ٹوفیاں بانٹی جاتی ہیں