پاور ڈویژن کا نیا منصوبہ، عوامی مفاد یا ذاتی فائدہ؟
لاہور:پاور ڈویژن کا پہلے سے مہنگائی سے تنگ اور ناقابل برداشت بجلی کے بلوں سے پریشان عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری کر لی ہے۔ پی پی ایم سی کے حکام نے ٹرانسفارمرز پر بریکرز نصب کرنے کے لئے "ایسٹ پرفارمنس مانیٹرنگ سسٹم” کے نام سے ایک نیا منصوبہ منظور کروا لیا ہے جس میں دس ڈسکوز سے 73 ارب روپے وصول کیے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق ملک کا پاور سیکٹر پہلے ہی نجی پاور پلانٹس اور کیپسٹی چارجز کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے، جس کے باعث بجلی کے بل عوام کے لئے ناقابل برداشت ہو چکے ہیں۔ ان حالات میں پاور ڈویژن کے اعلیٰ افسران اپنے ذاتی مفادات کے لئے نئے منصوبے تیار کر رہے ہیں جن کا سارا بوجھ غریب عوام پر پڑے گا۔
تازہ منصوبے کے تحت ٹرانسفارمرز پر بریکرز نصب کیے جائیں گے تاکہ بجلی کی ترسیل کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔ لیکن اس منصوبے کے اخراجات عوام کو برداشت کرنے ہوں گے جو پہلے ہی بجلی کے بلوں کی بلند شرح سے پریشان ہیں۔
یہ منصوبہ عوامی مفاد کو نظرانداز کرتے ہوئے منظور کیا گیا ہے جس سے عوام کے مسائل میں مزید اضافہ ہوگا۔ عوامی حلقوں میں اس منصوبے پر سخت تنقید کی جا رہی ہے اور حکومتی اقدامات پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ آیا یہ واقعی عوام کے فائدے کے لیے ہیں یا پھر ذاتی مفادات کے حصول کے لیے۔