7 اکتوبر کے حملوں کے ماسٹر مائنڈ یحییٰ السنوار حماس کے نئے سربراہ
غزہ،:حماس نے اپنے نئے سربراہ کے طور پر یحییٰ السنوار کا انتخاب کرلیا ہے۔ یحییٰ السنوار اسماعیل ھنیہ کی جگہ لیں گے، جو حال ہی میں شہید ہو چکے ہیں۔ یحییٰ السنوار کی تقرری کے بعد خطے میں کشیدگی مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
یحییٰ السنوار اس وقت غزہ میں حماس کے سربراہ ہیں اور اسرائیل کے ساتھ ان کی تاریخ کافی پیچیدہ رہی ہے۔ وہ 22 سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید رہے اور 2011 میں ایک بڑی تبادلے کی ڈیل کے تحت رہا ہوئے تھے۔ اس تبادلے میں حماس نے اسرائیلی فوجی قیدی جلعاد شالیط کی رہائی کے بدلے یحییٰ السنوار سمیت 1027 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرایا تھا۔ اس معاہدے میں اسماعیل ھنیہ شہید نے اہم کردار ادا کیا تھا۔
اسماعیل ھنیہ اور یحییٰ السنوار بچپن کے دوست تھے اور دونوں ایک دوسرے پر گہرا اعتماد کرتے تھے۔ اس دوستی اور اعتماد نے حماس کی صفوں میں مضبوطی پیدا کی۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر کے حملوں کا ماسٹر مائنڈ یحییٰ السنوار کو قرار دیا ہے۔ اسرائیل نے ان پر غزہ میں بمباری کے دوران حملہ کر کے قتل کا دعویٰ بھی کیا تھا، لیکن حماس کی طرف سے اس دعوے کی تصدیق نہیں کی گئی۔
ایران میں اسماعیل ھنیہ کی شہادت کے بعد حماس نے یحییٰ السنوار کو اپنا قائد منتخب کر کے ایک اہم پیغام دیا ہے۔ اس فیصلے سے اسرائیل اور امریکا کو ایک مضبوط پیغام ملا ہے کہ حماس کی قیادت میں تبدیلی کے باوجود ان کی مزاحمت کمزور نہیں ہوگی۔
یحییٰ السنوار کی تقرری سے حماس کی قوت میں اضافہ ہوا ہے اور یہ فیصلہ خطے کی سیاست میں اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔ یحییٰ السنوار کی قیادت میں حماس کی پالیسیز اور اقدامات پر دنیا کی نظریں مرکوز ہیں۔