سوئی گیس فیلڈ میں بڑی پیش رفت، گیس کی فراہمی اور پریشر میں اضافہ
ڈیرہ بگٹی: سوئی گیس فیلڈ میں جدید کمپریسرز کی تنصیب اور گیس کی فراہمی میں اضافے سے پاکستان کے توانائی کے شعبے میں ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ اس اقدام سے گیس سپلائی اور پریشر میں بہتری آئی ہے جو کہ صارفین اور صنعتی و تجارتی شعبے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی۔
بلوچستان کے علاقے ڈیرہ بگٹی میں سوئی گیس فیلڈ سے گیس کی فراہمی اور پریشر میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) نے اعلان کیا ہے کہ سوئی گیس فیلڈ پر 7 جدید کمپریسرز کی تنصیب مکمل کرلی گئی ہے، جس کے نتیجے میں گیس کی ترسیل اور پریشر میں بہتری آئی ہے۔
پی پی ایل کے مطابق، ایم ایس ایل کمپریسرز کی تنصیب کا کام چار ماہ میں مکمل کیا گیا ہے۔ ان کمپریسرز کے ذریعے سوئی گیس فیلڈ سے نکلنے والی گیس کا پریشر بڑھایا گیا ہے، جس سے سوئی سدرن گیس کمپنی (SSGC) کے نیٹ ورک میں یومیہ 19 ملین مکعب فٹ فی دن (ایم ایم سی ایف ڈی) اضافی گیس شامل ہوئی ہے۔
نئے کمپریسرز کی تنصیب سے گیس سسٹم کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ اس اقدام سے نہ صرف گھریلو صارفین کو بہتر گیس سپلائی میسر آئے گی بلکہ صنعتی و تجارتی شعبے کے لیے بھی گیس کی دستیابی میں اضافہ ہوگا۔ اس سے گیس کی قلت کے مسائل حل کرنے میں بھی مدد ملے گی، جو ملکی معیشت کے لیے ایک خوش آئند خبر ہے۔
پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ نے اس اہم پیش رفت سے حکومت اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھی آگاہ کردیا ہے۔ کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ ملک کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوگا اور عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرے گا۔
سوئی گیس فیلڈ پر کمپریسرز کی تنصیب توانائی کے شعبے میں ایک مثبت قدم ہے۔ یہ منصوبہ پاکستان کے توانائی کے بحران کو کم کرنے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے ملک میں گیس کی قلت کے مسائل میں کمی آئے گی اور توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
پی پی ایل کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ کمپنی کی ترقی اور ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ مستقبل میں بھی ایسے مزید منصوبے شروع کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے تاکہ ملک کی توانائی کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔