پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو 3 ارب 60 کروڑ ڈالر سود کی ادائیگی: اقتصادی امور کمیٹی کا انکشاف
اسلام آباد: پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو قرضوں پر سود کی مد میں مجموعی طور پر 3 ارب 60 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کی ہے۔ یہ انکشاف سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کے اجلاس کے دوران ہوا۔
اجلاس کی صدارت سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کی، جہاں وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک کے حکام نے آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے مختلف پروگرامز اور ادائیگیوں کی تفصیلات پیش کیں۔ دستاویزات کے مطابق، گزشتہ 30 برسوں میں پاکستان نے آئی ایم ایف سے 29 ارب ڈالر قرض لیا اور 21 ارب 72 کروڑ ڈالر واپس کیا۔
وزارت خزانہ کے حکام نے بتایا کہ گزشتہ 4 سالوں میں پاکستان نے آئی ایم ایف سے 6 ارب 26 کروڑ ڈالر قرض لیا اور اسی عرصے میں 4 ارب 52 کروڑ 85 لاکھ ڈالر واپس کیے۔ اس دوران پاکستان نے آئی ایم ایف کو ایک ارب 10 کروڑ ڈالر سود کی مد میں ادا کیے۔
حکام نے مزید بتایا کہ 2024 میں پاکستان نے آئی ایم ایف سے 1 ارب 35 کروڑ 60 لاکھ ایس ڈی آر قرض لیا اور اسی سال 64 کروڑ 69 لاکھ 58 ہزار ایس ڈی آر واپس کیے۔
1984 سے لے کر اب تک، پاکستان نے آئی ایم ایف سے 19 ارب 55 کروڑ 46 لاکھ ایس ڈی آر قرض لیا اور 14 ارب 71 کروڑ ایس ڈی آر واپس کیے، جبکہ 2 ارب 44 کروڑ ایس ڈی آر سود کی مد میں ادا کیے ہیں۔
چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے زور دیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والے ہر پروگرام کی تفصیلات کمیٹی کو فراہم کی جائیں تاکہ مالیاتی معاملات میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔