‘پہلے مرغی یا انڈہ’ کی بحث پر دوست کے ہاتھوں دوست کا قتل
جکارتہ: انڈونیشیا میں صدیوں پرانی پہیلی ‘پہلے مرغی آئی یا انڈہ’ پر بحث کرتے ہوئے ایک دوست نے دوسرے دوست کو قتل کر دیا۔ دونوں دوست اس وقت نشے میں دھت تھے۔
مقامی پولیس کے تفتیشی افسر لا اودے ارسانگکا کے مطابق، مشتبہ قاتل، جس کی شناخت ‘ڈی آر’ کے نام سے ہوئی ہے، نے 24 جولائی کو جنوب مشرقی سولاویسی صوبے میں 47 سالہ قادر مارکس کو قتل کر دیا۔ یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب دونوں دوست شراب پینے کے بعد پہیلیوں پر بحث کر رہے تھے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ڈی آر نے مارکس کو اپنے گھر شراب پینے کے لیے مدعو کیا تھا۔ کئی گلاس شراب پینے کے بعد، دونوں کے درمیان پہیلیوں کا ایک سلسلہ شروع ہوا۔ اسی دوران ڈی آر نے مشہور پہیلی ‘پہلے مرغی آئی یا انڈہ’ پوچھ ڈالی، جس پر دونوں کے درمیان بحث چھڑ گئی۔
بحث میں تلخی بڑھنے پر مارکس نے وہاں سے جانے کا فیصلہ کیا، مگر ڈی آر نے خنجر اٹھا کر اس کا پیچھا کیا۔ پہلے موٹر سائیکل اور پھر پیدل بھاگتے ہوئے، ڈی آر نے مارکس کو دبوچ کر اس پر 15 بار چاقو سے وار کیے، جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔
آس پاس گزرنے والے راہگیروں نے ڈی آر کو روکنے اور مارکس کو بچانے کی پوری کوشش کی۔ وہ مارکس کو ہسپتال بھی لے گئے، مگر زخموں کی شدت کی بنا پر مارکس جانبر نہ ہو سکا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
پولیس نے قاتل ڈی آر کو گرفتار کر لیا ہے اور جرم ثابت ہونے پر اسے 18 سال قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔
یہ افسوسناک واقعہ نشے کی حالت میں بے معنی بحث کی شدت اور اس کے نتائج کی طرف اشارہ کرتا ہے، جو ایک دوست کی جان لینے پر منتج ہوئی۔