جماعت اسلامی ڈٹ گئی،دھرنے ختم کرنے سے انکار
راولپنڈی:راولپنڈی میں حکومتی اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور مکمل ہوگیا ہے۔ اس دوران، دونوں فریقوں نے بجلی کی قیمتوں اور ٹیکسسز پر بات چیت کی۔ جماعت اسلامی نے مذاکرات جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے مگر دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا۔اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے دھرنے کے دوران، حکومتی اور
جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ہوا۔
یہ بھی پڑھیے لوگوں کودھرنے سے بڑی امیدیں ہیں،مایوس نہیں کرینگے:امیرجماعت اسلامی
حکومتی وفد میں امیر مقام اور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری بھی شریک ہوئے تھے جبکہ جماعت اسلامی کی طرف سے لیاقت بلوچ کی قیادت میں 4رکنی وفد نے کمشنر آفس راولپنڈی میں مذاکرات کئےلیکن کامیاب نہ ہوسکے۔ حکومتی ٹیکنیکل کمیٹی نے بین الاقوامی معاہدوں اور ٹیکسسز کے مسائل پر
جماعت اسلامی کو بریفنگ دی۔وزیر اطلاعات عطا تارڑ اس اجلاس میں شامل نہیں ہوپائے اور فون کے ذریعے رابطہ کیا۔ مذاکرات میں حکومتی کمیٹی کے اراکین اسپیشل سیکرٹری راشد مجید، ممبر ایف بی آر آئی آر میر بادشاہ اور
ڈی سی راولپنڈی حسن وقار چیمہ بھی موجود تھے۔
مذاکرات تقریباً تین گھنٹے جاری رہے۔مذاکرات کے بعد، جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حکومت سے آئی پی پیز
کے فرانزک آڈٹ کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ حکومت دھرنا ختم کرنے کی خواہش رکھتی ہے، لیکن جماعت اسلامی نے اسے مسترد کرتے ہوئے دھرنا جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کو ریلیف ملنا چاہیے اور بجلی و پٹرول کی قیمتوں میں کمی ضروری ہے۔