سائنسدانوں نے قیمتی ہیروں کے بڑے خزانے کا سراغ لگا لیا
نظام شمسی میں سیارہ عطارد کے بارے میں ایک حیران کن دریافت ہوئی ہے۔ سائنسدانوں نے اس سیارے کی سطح کے نیچے قیمتی ہیروں کی ایک تہہ کا سراغ لگا لیا ہے۔
عطاردہمارے نظام شمسی کا سب سے چھوٹا سیارہ ہے جسے مرکری بھی کہا جاتا ہے، بظاہر یہ ایک پرسکون سیارہ لگتا ہے۔ مگر اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس کی سطح کے نیچے ایک بڑی مقدار میں ہیروں کا خزانہ دفن ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، حالیہ تحقیق کے مطابق عطارد کی سطح کے نیچے ہیرے کی ایک تہہ موجود ہے جو 9 میل (16 کلومیٹر) تک موٹی ہو سکتی ہے۔ یہ پرت سیارے کی سطح سے تقریباً 300 میل نیچے واقع ہے۔ اس دریافت سے عطارد کے جغرافیائی ماضی اور اس کے پُراسرار حصوں کے بارے میں نئی معلومات ملی ہیں۔
تحقیقات کے مطابق، تقریباً ساڑھے تین ارب سال قبل عطارد میں آتش فشانی سرگرمیوں میں نمایاں کمی آئی، جس کی وجہ سے ہیروں کی تہہ بننے میں مدد ملی۔ چین اور بیلجیئم کے سائنسدانوں نے 2004 اور 2015 کے درمیان ناسا کے میسنجر خلائی جہاز سے حاصل کردہ ڈیٹا کا تجزیہ کیا، جو سیارے کی داخلی ساخت کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہوا۔
تحقیقی ٹیم کے رکن اولیور نامور نے وضاحت کی کہ ہیرے کی تہہ بننے کی دو ممکنہ وجوہات ہیں: معدنی یا نامیاتی مادے (میگما) کی کرسٹلائزیشن اور عطارد کے دھاتی کلیدی حصے کی کرسٹلائزیشن۔ یہ ہیرے حرارت کی منتقلی کو آسان بنا سکتے ہیں، جو سیارے کے مقناطیسی میدان کی تخلیق میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
یہ دریافت نہ صرف عطارد بلکہ دیگر سیاروں کی تحقیق کے لیے بھی نئی راہیں کھولتی ہے۔ ہیرے عام طور پر ہائی پریشر ماحول میں بنتے ہیں، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ہمارے نظام شمسی کے دیگر چٹانی سیاروں اور چاندوں میں بھی ممکنہ طور پر ایسے حالات موجود ہو سکتے ہیں۔
2025 میں یورپی خلائی ایجنسی اور جاپان ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی کے مشترکہ مشن بیپی کولمبو کی آمد اس دریافت کو مزید تفصیل سے جانچنے کا موقع فراہم کرے گی۔ تاہم، یہ قیمتی ہیروں کو فیشن یا زیورات کے طور پر استعمال کرنا ناممکن ہے، کیونکہ یہ عطارد کے ناقابل رسائی مقام پر موجود ہیں۔