عوام کو بجلی کے بلوں پر ریلیف دینے کا فارمولا حکومت کو پیش
ملک بھر میں عوام بجلی کے بھاری بلوں سے شدید پریشانی کا شکار ہیں، اور اس صورتحال نے کئی جگہوں پر احتجاج اور افسوسناک واقعات کو جنم دیا ہے۔ بڑھتی ہوئی قیمتوں اور بھاری بلوں کے سبب، عوام میں غصہ اور مایوسی کی لہر دوڑ چکی ہے، جس نے بعض علاقوں میں خودکشیوں اور تشویش ناک واقعات کو جنم دیا ہے۔
سیاسی، سماجی حلقے، اور تاجر طبقے کی جانب سے حکومت سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اور احتجاج بھی جاری ہے۔ ایسے میں، سابق وزیر خزانہ اور پاکستان عوام پارٹی کے مرکزی رہنما مفتاح اسماعیل نے حکومت کو بجلی کے بلوں میں فوری ریلیف فراہم کرنے کے لیے ایک عملی مشورہ دیا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے حال ہی میں ایک بیان میں حکومت کو بجلی کے بلوں پر ٹیکس کم کرنے کا ایک ممکنہ حل پیش کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت پی ایس ڈی پی (پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام) کے اخراجات کم کر دے، تو عوام کو بجلی کے بلوں میں فوری ریلیف فراہم کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ حکومت بجلی کے عام گھریلو صارفین سے 24 فیصد، صنعتی صارفین سے 27 فیصد، اور تجارتی صارفین سے 37 فیصد ٹیکس وصول کرتی ہے۔ اس وقت حکومت نے پی ایس ڈی پی کے لیے 1150 ارب روپے مختص کیے ہیں، لیکن اگر اس رقم کو کم کر کے 965 ارب روپے تک لایا جائے تو تمام بجلی صارفین پر عائد ٹیکس کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بجلی تقسیم کار کمپنیاں، بشمول کے ای، مختلف ناموں سے کئی اقسام کے ٹیکسز وصول کرتی ہیں، جس کی وجہ سے بجلی کے بلوں کا حجم اصل قیمت سے کئی گنا زیادہ ہو جاتا ہے۔