انتخابات کے متنازعہ نتائج کے خلاف عوام دارالحکومت کی سڑکوں پر نکل آئے
کراکس: وینزویلا میں حالیہ انتخابات کے متنازعہ نتائج پر عوام نے شدید احتجاج کیا اور دارالحکومت کراکس کی سڑکوں پر نکل آئے۔ عوام اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، اور سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں استعمال کیں۔
ہزاروں مظاہرین، جو وسطی کراکس اور شہر کے اطراف کے پہاڑی علاقوں سے میلوں پیدل چل کر آئے تھے، صدارتی محل کی طرف جانا چاہتے تھے۔ کراکس کی سڑکوں پر فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی تاکہ مظاہرین کو صدارتی محل کی طرف جانے سے روکا جا سکے۔
کچھ علاقوں میں مظاہرین نے صدر مادورو کے پوسٹرز پھاڑ کر جلا دیے، جبکہ ٹائروں، کاروں اور کچرے کو بھی نذر آتش کر دیا۔ حزب اختلاف نے صدر مادورو کی فتح کے اعلان کو جعلی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اور دعویٰ کیا کہ ان کے امیدوار ایڈمنڈو گونزالیز نے 73.2 فیصد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی ہے۔
حزب اختلاف کی جماعتیں صدر مادورو کو اقتدار سے ہٹانے کی کوشش میں متحد ہو گئی تھیں، اور ایڈمنڈو گونزالیز کی حمایت میں آگے آئی تھیں۔ اس دوران، وینزویلا کے صدر مادورو کی کامیابی کو صرف ارجنٹائن نے تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے، جس کے جواب میں وینزویلا نے بیونس آئرس سے اپنے سفارتکاروں کو واپس بلا لیا ہے۔
مغربی اور لاطینی امریکی ممالک کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں نے وینزویلا سے ووٹنگ ریکارڈ کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔