پی ٹی آئی کو پارلیمانی پارٹی تسلیم کرنے کے بعد قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس 30 جولائی کو
اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی کا اجلاس 30 جولائی (بروز منگل) کو طلب کر لیا ہے۔ یہ اجلاس سپریم کورٹ کے 12 جولائی کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس ہوگا۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں پی ٹی آئی کو قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں خواتین اور غیر مسلموں کے لیے مخصوص نشستیں حاصل کرنے کا اہل قرار دیا تھا اور اسے پارلیمانی پارٹی تسلیم کیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے جبکہ حکمران اتحاد اپنی دو تہائی اکثریت کھو چکا ہے۔پی ٹی آئی کے قانون سازوں کی تعداد، بشمول وہ افراد جو پہلے پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار کہلاتے تھے، اب 92 سے بڑھ کر 114 ہو گئی ہے۔
اسمبلی میں اپوزیشن کی کل تعداد 125 ہو چکی ہے۔ دوسری جانب، حکمران اتحاد کی تعداد 209 رہ گئی ہے جو 336 کے ایوان میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کے لیے درکار 224 سے 15 رکن کم ہے۔صدر نے قومی اسمبلی کا اجلاس اس وقت طلب کیا جب پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی اور تین صوبائی اسمبلیوں میں خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے لیے امیدواروں کی فہرست الیکشن کمیشن کو جمع کرائی۔