حکومتی افسران پر ہیکرز کے سائبر حملے: حساس معلومات کو خطرہ
حکومتی افسران کے خلاف سائبر حملوں کی نئی لہر شروع ہوگئی ہے جس کا مقصد حساس سرکاری معلومات کو چرانا ہے۔ ہیکرز نے واٹس ایپ نمبروں اور جعلی ای میلز کا استعمال کرتے ہوئے سائبر حملے شروع کیے ہیں۔
باوثوق ذرائع کے مطابق، ہیکرز نے مختلف سرکاری سسٹمز تک رسائی حاصل کرنے کے لیے سافٹ ویئر کے ذریعے وائرس زدہ فائلیں بھیجنا شروع کر دی ہیں۔ ان فائلوں کے ذریعے سرکاری افسران کو نشانہ بنایا جا رہا ہے تاکہ ان کے کمپیوٹر سسٹمز میں وائرس داخل کر کے حساس معلومات چرائی جا سکیں۔
کابینہ ڈویژن نے وفاقی وزارتوں، ڈویژنز اور صوبائی حکومتوں کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ہدایت دی گئی ہے کہ نامعلوم نمبروں یا ای میلز سے موصول ہونے والی فائلوں کو ڈاؤن لوڈ نہ کیا جائے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ سائبر حملے نہ صرف وفاقی بلکہ صوبائی سطح پر بھی ہو رہے ہیں اور حکومتی افسران کو انتہائی محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ حکومتی ادارے اس صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور سیکیورٹی اقدامات کو مزید سخت کیا جا رہا ہے۔
اہم ہدایات
1. نامعلوم نمبروں اور ای میلز سے موصول ہونے والی فائلوں کو ڈاؤن لوڈ نہ کریں۔
2. سائبر حملوں سے بچنے کے لیے اپنے سسٹمز کو وقتاً فوقتاً اپ ڈیٹ کرتے رہیں۔
3. کسی بھی مشکوک پیغام کو فوراً رپورٹ کریں تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔
حکومتی افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ انتہائی محتاط رہیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی صورت میں فوری طور پر متعلقہ حکام کو مطلع کریں۔