امریکی سینیٹ میں پاکستان اور چین کے خلاف بل پیش: پاکستان کی امداد روکنے کی تجویز
واشنگٹن: امریکی سینیٹ میں ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو کی جانب سے پاکستان اور چین کے خلاف ایک بل پیش کیا گیا ہے، جس میں پاکستان کی امداد روکنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس بل کا مقصد بھارت کے خلاف مبینہ اقدامات پر پاکستان کی امداد کو روکنا ہے۔
سینیٹر مارکو روبیو نے اس بل میں کہا ہے کہ بھارت کو ممکنہ خطرات کے پیش نظر پاکستان کی امداد کو روکا جائے اور اس بارے میں کانگریس کو آگاہ کیا جائے۔ بل میں چین کے بڑھتے اثر و رسوخ اور پاکستان کی جانب سے مبینہ خطرات سے نمٹنے کے لیے بھارت کی مدد کا وعدہ بھی شامل ہے۔
بل میں واشنگٹن اور نئی دہلی کے اسٹریٹیجک، سفارتی، اقتصادی، اور فوجی تعلقات کو بڑھانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے ساتھ اسرائیل، کوریا، جاپان اور نیٹو جیسے اتحادیوں جیسا برتاؤ کیا جائے۔
امریکی میڈیا کے مطابق، اگر یہ بل منظور ہو جاتا ہے تو اس کے پاکستان پر نمایاں اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب واشنگٹن اور اسلام آباد اپنے باہمی دو طرفہ رابطوں کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مارکو روبیو 2011 سے سینیٹ کے رکن ہیں اور انہوں نے 2015 میں بطور صدارتی امیدوار انتخابات میں حصہ لیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی اسسٹنٹ سیکرٹری برائے جنوبی اور وسطی ایشیا، ڈونلڈ لو نے کہا ہے کہ صدر بائیڈن نے امریکی ایوان نمائندگان کی کمیٹی سے پاکستان کے لیے 10 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی امداد مانگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امداد پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ، اقتصادی اصلاحات اور معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے دی جائے گی۔
یہ بل پاکستان اور امریکہ کے تعلقات پر اہم اثرات مرتب کر سکتا ہے اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کی سمت پر اثر پڑ سکتا ہے۔