عالمی مارکیٹ میں کمی: یکم اگست سے پیٹرول اور ڈیزل سستے ہونے کا امکان
اسلام آباد: یکم اگست سے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے، جس کے تحت پیٹرول کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 50 پیسے فی لیٹر کمی متوقع ہے۔ اس کی بنیادی وجہ عالمی مارکیٹ میں قیمتوں اور درآمدی پریمیم میں کمی ہے۔
معلوماتی ذرائع کے مطابق، عالمی منڈی میں ان اہم مصنوعات کی قیمتوں میں گزشتہ 15 دن کے دوران نمایاں کمی آئی ہے۔ پیٹرول کی قیمت میں تقریباً 2 ڈالر فی بیرل اور ڈیزل کی قیمت میں تقریباً 3 ڈالر فی بیرل کی کمی دیکھی گئی ہے۔
حکام کے مطابق، پیٹرول کی اوسط قیمت 89.50 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر 87.50 ڈالر جبکہ ڈیزل کی اوسط قیمت 96.93 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر 94 ڈالر فی بیرل تک آگئی ہے۔ اس دوران دونوں مصنوعات پر درآمدی پریمیم میں بھی کمی آئی ہے، جو پیٹرول پر 9 ڈالر سے کم ہوکر 8.80 ڈالر اور ڈیزل پر 6.50 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر 5 ڈالر ہوگیا ہے۔
حکومت نے موجودہ مالی سال میں پیٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد 70 روپے فی لیٹر مقرر کی ہے، تاکہ 12 کھرب 80 ارب روپے جمع کیے جا سکیں۔ اس وقت پیٹرول کی قیمت 275 روپے 60 پیسے اور ڈیزل کی قیمت 284 روپے فی لیٹر ہے۔ نئی قیمتوں کے بعد پیٹرول کی قیمت 272 روپے سے کچھ اوپر جبکہ ڈیزل کی قیمت 275 روپے فی لیٹر کے قریب رہنے کا امکان ہے، بشرطیکہ حکومت پیٹرولیم لیوی میں اضافہ نہ کرے۔
پیٹرول کی قیمت میں کمی کا اثر زیادہ تر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور موٹرسائیکلوں پر پڑتا ہے، جس کا براہ راست اثر متوسط اور نچلے متوسط طبقے کے بجٹ پر ہوتا ہے۔ دوسری طرف، ڈیزل کی قیمت میں کمی ٹرانسپورٹ کے شعبے میں مہنگائی کو کم کر سکتی ہے کیونکہ ڈیزل زیادہ تر بھاری ٹرانسپورٹ گاڑیوں، ٹرینوں، ٹرکوں، بسوں، ٹریکٹروں، ٹیوب ویلوں اور تھریشروں میں استعمال ہوتا ہے۔
حکومت فی الوقت پیٹرول اور ڈیزل دونوں مصنوعات پر تقریباً 78 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، جبکہ جی ایس ٹی صفر ہے۔ پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کی مد میں 60 روپے فی لیٹر وصول کیے جا رہے ہیں، جس سے عام عوام متاثر ہوتے ہیں۔
30 جون اور 16 جولائی کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا تھا، لیکن یکم مئی سے 15 جون کے درمیان دونوں مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی تھی۔ اس بار بھی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے، جس سے عوام کو کچھ ریلیف مل سکتا ہے۔