نیلی اور طاہر انجم کا واقعہ: پولیس کی تحقیقات میں نیا انکشاف
لاہور: مسلم لیگ (ن) کے کلچرل ونگ کے سربراہ طاہر انجم پر تشدد کے معاملے میں پولیس نے نیا انکشاف کیا ہے کہ یہ واقعہ پہلے سے منصوبہ شدہ تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق، واقعے سے قبل طاہر انجم اور انیلا ریاض عرف نیلی پری کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی تھی اور انیلہ ریاض طاہر انجم کے گھر بھی گئی تھیں۔
پولیس حکام نے بتایا کہ طاہر انجم پر تشدد کے بعد اعلیٰ حکام کی ہدایت پر انیلہ ریاض کو گرفتار کیا گیا۔ تفتیش کے دوران، دونوں افراد نے اعتراف کیا کہ یہ واقعہ پری پلانڈ تھا۔
مزید تفصیلات کے مطابق، انیلہ ریاض کو طاہر انجم کے گھر سے ہی گرفتار کیا گیا، جہاں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ معافی مانگنے آئی تھیں۔ پولیس نے ان دونوں کے درمیان متعدد بار رابطوں کے شواہد بھی حاصل کر لیے ہیں۔
یاد رہے کہ کچھ دن پہلے لاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہر انیلہ ریاض نے تھیٹر اداکار طاہر انجم پر حملہ کیا تھا۔ اس واقعے میں انیلہ نے طاہر انجم کے کپڑے پھاڑ دیے اور الزام لگایا کہ انہوں نے عمران خان کو دہشت گرد کہا تھا۔
پولیس کے مطابق، اس واقعے کے پس منظر میں مزید تفتیش جاری ہے تاکہ اصل حقائق کا پتہ چلایا جا سکے۔