جو بائیڈن کے دستبردار ہونے کے بعد کاملا ہیرس کو ٹرمپ پر 2 پوائنٹس کی برتری
واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے صدارتی انتخابات کی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد، نائب صدر کاملا ہیرس کو ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر 2 پوائنٹس کی برتری حاصل ہوگئی ہے۔ یہ برتری رائٹرز کی جانب سے کیے گئے حالیہ سروے میں سامنے آئی ہے۔
سروے کے نتائج کے مطابق، کاملا ہیرس نے نیشنل پول میں 44 پوائنٹس حاصل کیے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو 42 پوائنٹس ملے۔ یہ سروے پیر اور منگل کو کیا گیا، اس سے قبل ریپبلکن نیشنل کنونشن میں ڈونلڈ ٹرمپ نے بطور امیدوار اپنی نامزدگی قبول کی تھی اور جو بائیڈن نے اتوار کے روز صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے اور کاملا ہیرس کی بطورصدارتی امیدوار حمایت کا اعلان کیا تھا۔
سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ 15 اور 16 جولائی کے پول میں کاملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ نے 44 پوائنٹس حاصل کیے تھے جبکہ یکم اور 2 جولائی کو کیے گئے سروے میں ٹرمپ کو ایک پوائنٹ کی برتری حاصل تھی۔
کاملا ہیرس کی انتخابی مہم ٹیم کے مطابق، انہیں ڈیموکریٹک نامزدگی مل چکی ہے۔ قومی سطح پر کیے گئے سرویز امریکی شہریوں کی حمایت کے حوالے سے اہم اشارے دیتے ہیں، جبکہ چند ریاستوں کے نتائج امریکی الیکٹورل کالج میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور صدارتی انتخاب کے نتائج کو متاثر کر سکتے ہیں۔
اسے بھی پڑھیے صدر بائیڈن کی صدارتی دوڑ سے دستبرداری: کملا ہیرس کی حمایت اور سمپسنز کی پیشگوئی
ٹرمپ کی انتخابی مہم ٹیم نے کاملا ہیرس کی برتری کو غیر اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بطور صدر نامزدگی کی وجہ سے ملنے والی میڈیا کوریج کے باعث ان کی مقبولیت میں وقتی اضافے کی امید تھی۔
تقریباً 56 فیصد رجسٹرڈ ووٹرز نے اس بیان سے اتفاق کیا کہ 59 سالہ کاملا ہیرس ذہنی طور پر زیادہ تیز ہیں اور چیلنجز سے نمٹنے کی زیادہ قابلیت رکھتی ہیں، جبکہ 49 فیصد نے 78 سالہ ٹرمپ کے بارے میں ایسا کہا۔ صرف 22 فیصد ووٹرز نے امریکی صدر جو بائیڈن کے بارے میں اس طرح کے خیالات کا اظہار کیا۔
81 سالہ جو بائیڈن صدارتی دوڑ سے دستبردار ہوگئے تھے، جب کہ ان کے مخالف ٹرمپ کے ساتھ مباحثے کے دوران ان کی زبان لڑکھراتی رہی اور وہ سابق صدر کے جھوٹ سمیت دیگر حملوں کو جارحانہ طور پر چیلنج نہیں کر سکے۔
80 فیصد ڈیموکریٹک ووٹرز نے کہا کہ انہوں نے جو بائیڈن کی حمایت کی، جبکہ 91 فیصد ووٹرز نے کاملا ہیرس کی حمایت کی۔ اس کے علاوہ تین تہائی ڈیموکریٹک ووٹرز نے کہا کہ پارٹی اور ووٹرز کو کاملا ہیرس کی حمایت کرنی چاہیے، جبکہ صرف ایک تہائی ووٹرز نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے نامزدگی حاصل کرنے کے لیے متعدد امیدواروں کو مقابلہ کرنا چاہیے۔