پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی: وزیراعظم شہباز شریف
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی کو فساد مچانے والا ٹولہ آج نئے ہتھکنڈوں سے پاکستان کے خلاف وارداتیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں ملکی سلامتی اور استحکام کے خلاف ہیں اور ان کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
وزیراعظم نے وفاقی کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے حالیہ واقعات نے پاکستان کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کے خلاف ایک منظم سازش ہے اور اس میں کچھ ہمسایہ ممالک کا بھی کردار ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ اجلاس میں کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کے بعض سفارتخانوں پر حملے کیے گئے ہیں، جس پر متعلقہ سفیروں کو بلاکر ڈی مارش کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سفارتخانوں کی حفاظت یقینی بنانا ہمارا فرض ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین میں انسانیت سوز مظالم جاری ہیں، اسرائیل کی جانب سے 40 ہزار فلسطینیوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت پر سلامتی کونسل کی قراردادوں سے کوئی فرق نہیں ہوا اور عالمی عدالت انصاف نے بھی فلسطین میں ہونے والے مظالم کو بدترین ظلم قرار دیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کے سفارتخانوں پر حملے ہوئے ہیں، یہ واقعات جرمنی اور لندن میں پیش آئے جو انتہائی افسوسناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے متعلقہ سفیروں کو بلاکر ڈی مارش کرنا چاہیے اور اپنے سفارتخانوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہمارا فرض ہے، جس پر دفتر خارجہ اور نائب وزیراعظم نے فوری طور پر ایکشن لیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ وزارت داخلہ کی کاوشوں سے ویزا رجیم میں مثبت تبدیلی لائی گئی ہے۔ جن ممالک سے ویزا فیس نہیں لی جاتی، ان کی تعداد 126 ہوگئی ہے۔ ان ممالک سے آنے والے سیاحوں، تاجروں اور دیگر سفر کرنے والوں سے ویزا فیس نہیں لی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ایز آف بزنس کے تحت یہ مراعات دی جانی چاہئیں۔ ویزا پالیسی سے متعلق کابینہ منظوری دے گی اور ویزا پالیسی میں نرمیکرنے کے ہمارے فیصلے سے پاکستان باہر سے آنے والوں کے لیے دلکش مقام بن گیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ باہر سے آنے والوں کے لیے 24 گھنٹے کے اندر ویزا کی سہولت فراہم کی جائے گی، ویزا پالیسی سے مذہبی سیاحت کو فروغ ملے گا، ملک میں بڑے پیمانے پر معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی اور اس اقدام سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اتحادی حکومت اجتماعی کاوشوں کے ساتھ ملک کو درپیش شدید چیلنجز سے نمٹ رہی ہے۔ آئی ایم ایف سے ہمارا اسٹاف لیول معاہدہ بہت کوششوں کے بعد ہوا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے غریب آدمی پر بوجھ نہیں ڈالنا، آج بھی غریب آدمی مہنگائی سے پریشان ہے۔ ہم نے اپنے پی ایس ڈی پی کو 50 لاکھ روپے کم کرکے 3 ماہ کے لیے 200 یونٹ تک پروٹیکٹڈ صارفین کو ریلیف دیا لیکن یہ کافی نہیں ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ دنوں میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں ہمارے سول آرم فورسز، فوج اور پولیس کے جوان شہید ہوئے۔ یہ پاکستان کے خلاف منظم سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی یہ لہر قابل افسوس ہے اور اس میں کچھ ہمسایہ ممالک کا کردار ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے پوری طرح تیار ہے، مگر ہم چاہتے ہیں کہ معاملہ بات چیت اور امن سے طے ہوجائے کیوں کہ خطے میں امن ہوگا تو ترقی ہوگی۔