سعودی عرب کا اے سی کیلئے ماحول دوست گیس متعارف کروانے کا اعلان
ریاض: ایئرکنڈیشنڈ میں استعمال ہونے والی فریون گیس کلوروفلورو کاربن بیرونی ماحول پر انتہائی برے اثرات مرتب کرتی ہے اس کے باعث ماحول میں گھٹن کا احساس ہوتا ہے اور اوزن کی تہہ کو بھی نقصان پہنچتا ہے جس کے باعث سورج کی مضرشعائیں زمین تک پہنچتی اور جلد کے مختلف امراض کا باعث بنتی ہیں۔
ان مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے سعودی عرب کے قومی مرکز برائے تحفظ ماحولیات کے ماہر انجینئر رشاد الحریری نے ایک ایسی ماحول دوست گیس متعارف کروانے کا اعلان کیا ہے جوایئرکنڈیشن میں استعمال ہونے والی فریون گیس کا متبادل ہے۔
اردو نیوز کے مطابق رشاد الحریری نے کہا کہ ایئرکنڈیشنگ سسٹم میں استعمال کی جانے والی فریون گیس ماحول کے لیے نقصان دہ ہے اور اس کی جگہ ایک ایسی متبادل گیس کی ضرورت ہے ماحول کا تحفظ کر سکے۔
رشاد الحریری نے وضاحت کی زمین کو مضر شعاعوں سے محفوظ رکھنے میں اوزون کو تہہ اہم کردر ادا کرتی ہے۔ اگر اس تہہ کو نقصان پہنچے تو اس کے اثرات زمین پر بھی مرتب ہوتے ہیں۔
1987 کے عرصہ میں اوزون کی لہر میں نقصان کا انکشاف ہوا تھا جس اس بات کو اجاگر کیا گیا تھا کہ زمین کے تحفظ کیلئے اوزون کا مرکزی کردار ہے ۔
یہ بھی پڑھیں اے سی قدرتی ٹھنڈک کو کم کررہے ہیں
رشاد الحریری نے کہا کہ 1990 ء کی دہائی سے سعودی عرب نے ایئرکنڈیشنگ میں استعمال ہونے والی گیس ایچ سی ایف 22 کو تبدیل کرنے کیلئے کام کا آغاز کر دیا تھا۔ ماحول کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اس گیس کو ایچ ایف سی 134 میں تبدیل کیا جانے لگا۔
رشاد الحریری نے کہا کہ ویانا میں ایک کنونشن کے دوران تمام ممالک کا اس بات پر اتفاق ہوا کہ اوزون کی تہہ کا تحفظ انتہائی ضروری ہے۔ کنونشن میں اس بات پر اتفاق رائے ہو ا تھا کہ اوزون کی تہہ کی حفاظت کے لیے فوراً ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
سعودی عرب کی حکومت نے ماحول دوست گیس متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ ملک میں جاری ترقیاتی منصوبوں میں ماحولیات کا خصوصی خیال رکھا جائے اور ہر ممکن کوشش کی جائے کہ فضا کو صاف ستھرا اور محفوظ بنایا جا سکے۔ اس اقدام سے نہ صرف ماحول کا تحفظ ممکن ہوگا بلکہ عوام کی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔