مصطفی کمال نے پاکستان کے سب سے بڑے مسئلے کی نشاندہی کر دی
اسلام آباد: مصطفیٰ کمال نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ضرورت سے زیادہ بجلی موجود ہے، گرمی کے موسم میں بجلی کی طلب 30 ہزار میگا واٹ جبکہ سردی کے موسم میں 17 ہزار میگا واٹ ہوتی ہے۔ تاہم عوام کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی اور مہنگے بل ہیں، بجلی آ نہیں رہی مگر بل مہنگے آ رہے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ سابقہ حکومتوں نے آئی پی پیز (انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز) کے ساتھ جو معاہدے کیے، موجودہ مسائل اسی کا نتیجہ ہیں۔ لوگوں کا خیال ہے کہ بجلی کی کمی کی وجہ سے 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، جبکہ ہمارے پاس 43 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالات اتنے بگڑ چکے ہیں کہ بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی کو بجلی کے بل کے پیسے مانگنے پر قتل کر دیا۔ بجلی بنانے والی کمپنیوں کو بجلی نہ بنانے کے پیسے دیے جا رہے ہیں، جو ملکی خزانے کو لوٹنے کے مترادف ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ انہوں نے بجلی کے بلوں کے معاملے پر چیئرمین نیپرا سے ملاقات کی ہے۔ اس سال ہمیں 1700 ارب روپے کپیسٹی چارجز کی مد میں دینے ہیں، جبکہ گردشی قرضہ 2600 ارب روپے ہے۔ پورے پاکستان کا دفاعی بجٹ 2200 ارب روپے ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے فوراً ختم کیے جائیں کیونکہ پاکستان ان معاہدوں کے ساتھ نہیں چل سکتا۔ انہوں نے کہا کہ 70 فیصد آئی پی پیز مقامی ہیں اور وزیراعظم کو ان کمپنیوں سے بات کرنی ہوگی کہ ہم مزید پیسے نہیں دے سکتے۔ 25 فیصد کمپنیاں دوست ممالک کی ہیں، اس لئے وزیراعظم کو ان ممالک سے بھی بات کرنی ہوگی۔
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ پورے پاکستان کا ڈیویلپمنٹ بجٹ 1400 ارب روپے ہے، اور اس رقم کے ساتھ ملک کی ترقی ممکن نہیں۔ وزیراعظم کو یہ مسئلہ حل کرنے کے لئے فوری اقدامات کرنے ہوں گے۔