حکومت کا سمندر میں تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد: حکومت نے ایک بار پھر سمندر میں تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش کا کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں پیٹرولیم ڈویژن کے حکام نے بریفنگ دی۔ اس بریفنگ کے دوران حکام نے بتایا کہ حکومت نے سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش کا کام دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ کیا ہے۔
ڈی جی پیٹرولیم کنسیشن نے اس حوالے سے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت 24 بلاکس کے لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جنوری میں ان بلاکس کے لئے کام شروع کیا جائے گا۔ یہ اقدام ملک میں توانائی کے بحران کو حل کرنے اور خود انحصاری کو فروغ دینے کے لئے اٹھایا جا رہا ہے۔
حکام نے اجلاس میں مزید بتایا کہ 2013 سے 2023 کے دوران گیس کی قیمتوں میں یا تو کوئی اضافہ نہیں کیا گیا یا بہت کم اضافہ کیا گیا۔ اس قیمتوں کے فرق کی وجہ سے 1700 ارب روپے کا گردشی قرضہ بن چکا ہے۔ تاہم، کوشش کی جا رہی ہے کہ پچھلے اسٹاک میں مزید اضافہ نہ ہو اور گردشی قرضے کی صورت حال کو کنٹرول کیا جائے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے حکام کا کہنا تھا کہ سمندر میں تیل اور گیس کی تلاش کا یہ نیا منصوبہ ملک کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ اس سے نہ صرف توانائی کی کمی کو دور کیا جا سکے گا بلکہ ملکی معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔
حکومت کا یہ فیصلہ ملک میں توانائی کی پیداوار میں اضافہ اور گردشی قرضے کی مسئلہ کو حل کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ اس سے مقامی سطح پر تیل اور گیس کی دستیابی میں بہتری آئے گی اور مستقبل میں توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لئے بہتر منصوبہ بندی کی جا سکے گی۔