حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی کا ارادہ ہے؛ آئینی طریقہ کار پر عمل ہوگا: رانا ثنا اللہ
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہنا ہے کہ حکومت نے (پی ٹی آئی) پر پابندی لگانے کا ارادہ ظاہر کر دیا ہے اور اس حوالے سے آئینی طریقے سے عمل کیا جائے گا۔
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے وضاحت کی کہ حکومت آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کے لیے ڈکلیئریشن دے سکتی ہے۔ جب کابینہ اس کی منظوری دے گی تو اس ڈکلیئریشن کو 15 دن کے اندر سپریم کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔ اگر عدالت اس ڈکلیئریشن سے اتفاق کرتی ہے تو اس جماعت پر پابندی عائد ہو جائے گی۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ حکومت نے ابھی صرف اپنے ارادے کو ظاہر کیا ہے اور آئینی طریقہ کار کے مطابق عمل کیا جائے گا۔ مخصوص نشستوں کے معاملے پر بھی عدالت میں اپنے مؤقف کو پیش کریں گے اور اگر قانونی طور پر مخصوص نشستیں حاصل کی جا سکتی ہیں تو کوشش کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایڈ ہاک ججز کے حوالے سے آئین میں باقاعدہ ذکر موجود ہے، اگر یہ صحیح نہیں ہے تو آئین میں کیوں ہے؟ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کسی کی پسند یا ناپسند کی بنیاد پر آئینی امور کو روکا نہیں جا سکتا۔
رانا ثنا اللہ نے ملک کی معاشی بدحالی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 2018 کے بعد سے ملک کی معیشت زوال پذیر ہوئی ہے۔ ان کے مطابق، عمران خان کو لانے کے بعد ملک کی معیشت کو تباہ کر دیا گیا اور چلتے ہوئے ملک کو اس حالت میں پہنچا دیا گیا۔