ایک سیکنڈ کیلئے بھی پابندی کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہونے دیں گے، بیرسٹر علی ظفر
اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر علی ظفر نے حکومتی فیصلے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ قانون میں کسی پارٹی پر پابندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے اس طرح کا کوئی اقدام اٹھایا تو عدالتیں موجود ہیں اور ہم حکومتی فیصلے پر عمل نہیں ہونے دیں گے۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کی اجازت قانون میں نہیں ہے، اور اگر کوئی سیاسی جماعت دشمن ملک کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے تو اس پر پابندی کے لیے سپریم کورٹ سے اجازت لینی پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں پر پابندی کے فیصلے ہمیشہ آمرانہ حکومتوں نے کیے ہیں، کسی جمہوری حکومت نے نہیں۔
بیرسٹر علی ظفر نے آرٹیکل 6 کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ آرٹیکل 6 کی بات کر رہے ہیں انہوں نے شاید قانون نہیں پڑھا۔ آرٹیکل 6 کا مقدمہ نہیں بن سکتا اور پارلیمنٹ میں بنائے گئے قانون کو عدلیہ خلاف آئین قرار دے سکتی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ایسے قوانین بنانے والے اراکین پر آرٹیکل 6 لگے گا؟
انہوں نے مزید کہا کہ مخصوص نشستوں کے کیس میں حکومت کو دھچکا لگنے کے بعد اس طرح کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ تبدیل نہیں ہو سکتا اور حکومت نے توشہ خانہ کا ایک اور کیس لے کر آئی ہے، لیکن بانی پی ٹی آئی کے خلاف سارے کیسز ختم ہو جائیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم حکومتی فیصلے پر عمل نہیں ہونے دیں گے اور عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔