فیصلہ اس شخص کی دہلیز تک پہنچایا گیا جو سائل ہی نہیں تھا، یہ ہوم ڈیلیوری تھی:خواجہ آصف
سیالکوٹ: وزیر دفاع خواجہ آصف نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ اس شخص کی دہلیز تک پہنچایا گیا جو سائل ہی نہیں تھا، یہ ہوم ڈیلیوری تھی۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ وہ اعلیٰ عدلیہ کے بارے میں غیر ضروری بیانات دینے سے گریز کرتے ہیں، لیکن آئین کی سربلندی کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں پر ہمیشہ نزلہ گرتا رہا ہے اور ہم نے اسے سہا ہے۔ بہت سے لوگ انصاف کے منتظر ہیں اور بعض نے اپنی جانیں بھی قربان کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت میں سنی اتحاد کونسل آئی تھی، پی ٹی آئی کا تو نام و نشان بھی نہیں تھا۔ سب جانتے ہیں کہ اراکین اپنے پارٹی نشان پر الیکشن لڑتے ہیں۔ موجودہ حالات میں پنڈورا باکس کھل گیا ہے جو قومی مستقبل کے لیے اچھی بات نہیں ہے۔ کل ہم کس ادارے سے کہیں گے کہ آپ نے غیر آئینی کام کیا ہے؟ الیکشن کمیشن اور پارلیمنٹ بھی آئینی ادارے ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے اس وقت بھی 2سو 9 ممبرز ہیں
آئین کی بہت سی شقوں کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ بہتر فیصلے وہ ہوتے ہیں جو عام فہم ہوں اور لب کشائی نہ کی جائے۔ عدالتی فیصلے پر آگے کیا ردعمل دینا ہے، اس کا فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق کیا جائے گا۔ پیر کو پارلیمنٹ میں یہ فیصلہ ہوگا کہ حکومت نظرثانی کی طرف جائے گی یا نہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ملک میں دہشت گردی چل رہی ہے اور آپریشن پر پی ٹی آئی انکاری ہے۔ آئینی انارکی پھیلے گی، صورتحال گھمبیر ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ گیم چل رہا ہو اور تماشائی میدان میں گھس آئے ہوں۔ آئین اور قانون پامال ہو گا تو سب اپنی حدود پار کر جائیں گے۔