مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں جاوید لطیف نے صدر آصف علی زرداری کے حکومت بنانے اور گرانے کے حوالے سے دیے گئے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک حکومت بنانے کا ارینجمنٹ قائم ہے، کوئی بھی اتحادی حکومت سے الگ نہیں ہو گا۔
میاں جاوید لطیف نے موجودہ صورتحال پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستانی قوم، ادارے، حکومت وقت اور اپوزیشن سمیت کوئی بھی خوش نہیں ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ حالات کس نے بنائے ہیں؟
انہوں نے جمہوریت میں اعتماد کی بحالی اور نئے انتخابات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فریش مینڈیٹ کے ذریعے ہی ملک کو بہتر طریقے سے چلایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو فریش مینڈیٹ نہیں آیا بلکہ لایا گیا ہے۔
میاں جاوید لطیف نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قربت نہیں تھی اور یہ فاصلے بڑھیں گے بھی نہیں، کیونکہ جب تک حکومت بنانے کا ارینجمنٹ قائم ہے، کوئی بھی اتحادی حکومت سے الگ نہیں ہو گا۔
آصف علی زرداری کے حالیہ بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 18 ماہ میں حکومت نہیں چلی تھی اور موجودہ حکومت بھی نہیں چل رہی۔ عدم اعتماد ایک ارینجمنٹ تھا جس میں ذرائع ابلاغ کے ذریعے ماحول بنایا گیا اور جماعتوں کو راضی کیا گیا۔ اس میں سب سے زیادہ ذمہ دار وہ جماعت تھی جو آج شکایات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 18 ماہ کی حکومت کا حصہ بھی تھے لیکن بعد میں سارا ملبہ مسلم لیگ (ن) پر ڈال دیا گیا۔ اگر آج بھی کوئی کہے کہ موجودہ حکومت کی ناکامی صرف مسلم لیگ (ن) کی وجہ سے ہے اور اتحادی ذمے دار نہیں ہیں تو یہ بات غلط ہے۔
میاں جاوید لطیف نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ حالات میں الزام تراشی اور سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی بجائے اتحاد اور سمجھداری کی ضرورت ہے۔