سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس: سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کا فیصلہ کل سنائے جانے کا امکان
اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جانب سے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا فیصلہ کل سنائے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں آج ہونے والے فل کورٹ اجلاس میں اس کیس کے فیصلے پر مکمل مشاورت کر لی گئی ہے۔
گزشتہ روز سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت مکمل کر لی تھی اور فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13 رکنی فل کورٹ بینچ نے اس اہم کیس کی سماعت کی تھی۔
یہ کیس سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے معاملے پر ہے جس میں قانونی و آئینی نکات پر بحث کی گئی تھی۔ سماعت کے دوران وکلاء نے اپنے دلائل دیے اور عدالت نے ان نکات پر غور کیا جو اس کیس کے حتمی فیصلے کے لیے اہم تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فل کورٹ بینچ کا فیصلہ کل سنائے جانے کا امکان ہے، جس کا ملکی سیاسی اور قانونی منظرنامے پر گہرا اثر پڑ سکتا ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے اس کیس کے فیصلے کا شدت سے انتظار کیا جا رہا ہے، کیونکہ یہ فیصلہ مستقبل میں سیاسی جماعتوں کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے ایک اہم نظیر قائم کر سکتا ہے۔
مزید تفصیل
سنی اتحاد کونسل کا کیس بنیادی طور پر قومی و صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ سے متعلق ہے۔ اس میں پارٹی کی نمائندگی اور نشستوں کی تقسیم کے اصول و ضوابط پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ کیس میں یہ سوال بھی اٹھایا گیا کہ مخصوص نشستوں کی تقسیم میں کون سے عوامل کو مدنظر رکھا جائے گا۔
سپریم کورٹ کے فل کورٹ بینچ کا فیصلہ اس معاملے میں ایک اہم پیش رفت ہوگی، جس سے مستقبل میں سیاسی جماعتوں کی مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے طریقہ کار میں تبدیلی آ سکتی ہے۔ اس کیس کے فیصلے سے نہ صرف سنی اتحاد کونسل بلکہ دیگر سیاسی جماعتیں بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔