فواد چودھری کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی
اسلام آباد:اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کو دو ہفتے کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے فواد چودھری کی درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت، ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب جمع کرانے کے لیے عدالت سے وقت طلب کیا۔
عدالت نے فواد چودھری کا نام دو ہفتوں کے لیے عارضی طور پر پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا۔ اس حکم کے مطابق سابق وفاقی وزیر فواد چودھری 10 اگست سے 24 اگست تک بیرون ملک جا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ کچھ دن قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے فواد چودھری کے بارے میں کہا تھا کہ رجیم چینج آپریشن میں فواد چوہدری کا کردار کا مشکوک لگ رہا تھا یہ بات خان صاحب نے خود مجھے بتائی تھی۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے مطابق فواد چودھری جنرل باجوہ کے ساتھ ملے ہوئے تھے، فواد چوہدری پر فرمائشی کیس بنے یہ بھی سچ ہے کہ فواد چودھری وی آئی پی جیلوں میں رہتے تھے اور ان کے معاملات اوپر والوں کے ساتھ طےتھے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ لگتا ہے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے اور متنازعہ بنانے کا ٹاسک بیرونِ ملک کچھ صحافیوں کو بھی ملا ہے ۔
فواد چوہدری نے کہا خان کے کہنے پر علیم یا ترین کی پارٹی استحکام پاکستان میں گیا جو بالکل جھوٹ ہے، فواد چوہدری جنرل باجوہ صاحب کے ساتھ پیغامات رسانی کا کام بھی کر رہے تھے، وہ پارٹی کے مفادات کے خلاف بھی کام بھی کر رہے تھے۔
پارٹی فواد چوہدری کے کردار پر اور انکی سرگرمیوں کو شک کی نگاہ سے دیکھتی ہے، فواد چوہدری کے پاس ہم پر تنقید کرنے کی کوئی اخلاقی وجہ نہیں ہے، جب پارٹی کو حوصلے اور ڈٹ کر ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت تھی ان جیسے لوگ بھاگ گئے