چہرے کے درجہ حرارت سے دائمی بیماریوں کی شناخت: نئی تحقیق
بیجنگ (نیوز رپورٹ): ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چہرے کے مختلف حصوں کا درجہ حرارت متعدد دائمی بیماریوں سے تعلق رکھتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج جرنل سیل میٹابولزم میں شائع ہوئے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایک دن مصنوعی ذہانت سے چلنے والے تھرمل کیمرا کی مدد سے ڈاکٹر سادہ طریقے سے انسانوں میں بیماریوں کی جلد تشخیص کرسکیں گے۔ بیجنگ یونیورسٹی کے محقق جنگ ڈونگ جیکی ہان نے ایک نیوز ریلیز میں کہاعمر کا بڑھنا ایک قدرتی عمل ہے، لیکن اس آلے میں یہ صلاحیت ہے کہ صحت مندی کے ساتھ عمر کے بڑھنے کو فروغ دے اور لوگوں کو بیماری سے پاک زندگی گزارنے میں مدد دے۔
محققین نے لوگوں سے حاصل شدہ ڈیٹا کو آرٹیفیشل انٹیلی جنس پروگرام میں پراسیس کیا جس نے چہرے کے ان اہم حصوں کی شناخت کی جہاں درجہ حرارت عمر اور صحت سے واضح تھا۔ تحقیق میں معلوم ہوا کہ ذیابیطس اور فیٹی لیور جیسی بیماریاں آنکھ کے حصے میں صحت مند لوگوں کے مقابلے میں زیادہ درجہ حرارت کا سبب بنتی ہیں۔
یہ نتائج مستقبل میں بیماریوں کی جلد تشخیص اور علاج کے نئے راستے کھول سکتے ہیں، جس سے لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آئے گی۔