نگران وزیر اعلی پنجاب محسن رضا نقوی نے نجی ہسپتال پر دھاوا بولنے والے سی آئی اے کے اعلٰی عہدیدار کے خلاف نوٹس لے لیا ہے۔ محسن نقوی نے نوٹس لینے کہ بعد حکم جاری کرتے ہوئے ڈی آئی جی سی آئی اے لیاقت علی ملک کو عہدے سے ہٹا دیا ہے اور ڈی آئی جی ملک لیاقت کو او ایس ڈی بنا دیا ہے ۔ پاکستانی نجی ٹی وی چینل کے مطابق یہ تشویشناک واقع اتوار کی رات لاہور کے ایک نجی ہسپتال پیش آیا ہے۔ ہسپتال میں سی آئی اے پولیس اہلکاروں نے دھاوا بولا اور پھر وہاں پر کام کرنے والے ڈاکٹرز اور دیگر عملے کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا مزید یہ کہ اہلکاروں کی جانب سے کوریج کرنے والے میڈیا نمائندگان کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
نجی ٹیوی چینل کے مطابق ڈی آئی جی سی آئی اے لیاقت ملک کے والد صاحب نجی ہسپتال میں زیرعلاج تھے اور والد کا بر وقت علاج نہ ہونے کی شکایت کے باعث ملک لیاقت اور ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرزکے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں ملک لیاقت نے سی آئی اے پولیس کی نفری ہسپتال میں طلب کرلی۔ جسکے بعد پولیس اہلکاروں نے ہسپتال انتظامیہ اور ڈاکٹروں پر تشدد کیا اور ساتھ ہی ساتھ واقع کی کوریج کے لیے آنے والے صحافیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ واقع کا فوری نوٹس لیتے ہوئے حکام نے ملک لیاقت کو او ایس ڈی بنا دیا، جسکے بعد ملک لیاقت نجی گاڑی میں بیٹھ کر گھر کے لیے روانہ ہو گئے۔