پاکستان تحریک انصاف نے لاہور ہائیکورٹ کے احاطے سے نائب صدر پی ٹی آئی شیر افضل مروت کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ شیر افضل مروت کی گرفتاری ملک میں رائج لاقانونیت اور اہلِ اقتدار کے خوف اور بوکھلاہٹ کی مظہر ہے، ان غیرآئینی و غیرقانونی حربوں کا مقصد الیکشن سے فرار اور "لندن پلان” کے تحت لائے گئے بھگوڑے کو ملکی سیاست اور اقتدار پر قابض کرنا ہے، تحریک انصاف قائدین کی غیر قانونی گرفتاریوں میں مجرمانہ سہولتکاری کرنے والی غیر آئینی نگران حکومت جرم میں برابر کی شریک ہے۔
ترجمان تحریک انصاف نے مزید کہا کہ عدلیہ کی مسلسل خاموشی ان جرائم اور مسلسل غیر قانونی اقدامات کی حوصلہ افزائی کا باعث بن رہی ہے، شیر افضل مروت کو فوری طور پر رہا کیا جائے، ان اوچھے ہتھکنڈوں سے نہ حقیقی آزادی کی تحریک رکے گی اور نہ ہی پارٹی قائدین و کارکنان کے حوصلے پست ہونگے۔
خیال رہے کہ آج شیر افضل خان مروت کو لاہور کے جی پی او چوک سے گرفتار کیا گیا، پنجاب پولیس نے نائب صدر پاکستان تحریک انصاف کو لاہور ہائی کورٹ کے باہر مرکزی گیٹ کے سامنے سے تھری ایم پی او کے تحت حراست میں لیا ہے۔ گرفتاری کے بعد وکیل رہنماء شیر افضل مروت کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
ذرائع کی جانب سے بتایا جارہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے وکیل شیر افضل خان مروت سمیت پاکستان تحریک انصاف کے 21 مقامی رہنماں اور کارکنوں کے خلاف صوابی میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر مقدمہ تھانہ صوابی کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا، اس حوالے سے سے پولیس نے بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کے عہدیداروں اور کارکنوں نے گزشتہ ہفتے ورکرز کنونشن میں شرکت کی تھی۔