پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما حامد خان نے بتایا ہے کہ عمران خان نے پارٹی چیئرمین شپ کے لیے مجھے کہا تھا، لیکن میں نے منع کر دیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حامد خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے پارٹی چئیرمین شپ کی آفر کی تو میں نے واضح کیا کہ چیئرمین کا عہدہ کسی نوجوان کو دیا جائے جو بھاگ دوڑ کر سکے۔
حامد خان نے دورانِ گفتگو مزید کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان شفاف انتخابات کرانا چاہتا ہے تو پہلا امتحان انتخابی نشان کا ہے، اگر الیکشن کمیشن پاکستان تحریک انصاف کو بلے کے انتخابی نشان سے محروم کرتا ہے تو یہ شفاف انتخابات نہیں ہوں گے۔ حامد خان نے پارٹی ٹکٹوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی ٹکٹوں کے لیے وکلاء نے قربانی دی، انہیں ٹکٹ دیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ زیادتی برداشت کرنے والے اور مشکل صورتِ حال سے دو چار پرانے ورکرز کو بھی ٹکٹ دیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کو انٹرا پارٹی الیکشن کی ہدایت کی گئی تھی جس میں عمران خان کی جانب سے نامز بیرسٹر گوہر بلا مقابلہ چئیرمین پی ٹی آئی منتخب ہوئے تھے۔ بیرسٹر گوہر کو پارٹی چئیرمین کے عہدے کیلئے عمران خان نے نامزد کیا تھا اور انٹرا پارٹی الیکشن میں کسی اور نے چئیرمین شپ کے عہدے کیلئے کاغذات جمع نہیں کروائے تھے۔