ملکی معیشت میں بظاہر تو بہتری آرہی ہے۔ ڈالر کی قیمت بتدریج نیچے جا رہی ہے جبکہ سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس تاریخ مین پہلی بار 66ہزار پوائنٹ کی حد کراس کر چکا ہے لیکن اس سب کے باوجود گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی آنے کا نام نہیں لے رہی۔ یہی وجہ ہے کہ کاروں کی فروخت میں کمی آئی ہے۔
اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ رواں مالی سال 2023-2024 کے پہلے 5 ماہ کے دوران ملک میں گاڑیوں کی فروخت میں سالانہ بنیادوں پر15 فیصدکی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ آل پاکستان آٹومینوفیکچررزایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2023 سے نومبر2023 تک کی مدت میں ملک میں گاڑیوں کے 5لاکھ 14ہزار 780 یونٹس کی فروخت ریکارڈکی گئی ہے جو کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 15 فیصدکم ہے۔
سامنے آنے والے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال 2022-2023 کی اسی مدت یعنی جولائی 2022 سے نونمبر 2022 کے دوران ملک میں گاڑیوں کے 6 لاکھ 3 ہزار 199 یونٹس کی فروخت ریکارڈکی گئی تھی۔رواں مالی سال کے دوران گزشتہ ماہ نومبرمیں ملک میں 98625 یونٹس گاڑیوں کی فروخت ریکارڈ کی گئی جو کہ اکتوبر2023کے مقابلہ میں 13 فیصدکم ہے، اکتوبرمیں ملک میں 113545 یونٹس گاڑیوں کی فروخت ریکارڈکی گئی تھی۔
آٹومینوفیکچررزایسوسی ایشن نے بتایا ہے کہ گزشتہ سال نومبرکے مقابلہ میں رواں سال نومبرمیں ملک میں گاڑیوں کی فروخت میں سالانہ بنیادوں پر25 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی ہے۔ گزشتہ سال نومبرمیں 131224 گاڑیوں کی فروخت ریکارڈکی گئی تھی جوکہ رواں سال نومبرمیں کم ہوکر 98625 یونٹس رہ گئی ہے۔