ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے سابق وزیراعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی مبینہ غیر شرعی نکاح کیس میں درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر دلائل طلب کرلئے ہیں جبکہ خاور مانیکا کے ملازم اور کیس کے گواہ کا مکمل بیان بھی سامنے آگیا ہے۔
خاورمانیکا کے ملازموں میں سے ایک ملازم محمد لطیف ولد سید محمد چوہان نے عدالت کو بیان دیا ہے کہ میں خاور فرید مانیکہ کے ساتھ گزشتہ 35 سال سے گھریلو ملازم ہوں۔ میں چونکہ ان کا پرانا ملازم ہوں اس لیے ان کا مجھ سے کسی قسم کا پردہ نہیں ہے ان کے بچے بھی میرے ہاتھوں میں پلے ہیں اور میں ان کے گھر کے فرد کی طرح ہوں۔ مانیکہ صاحب کے پیر غنی، پاکپتن شریف لاہور اور اسلام آباد بنی گالہ میں گھر ہیں۔ اسلام آباد والا گھر مکان نمبر 3، گلی نمبر 2، بنی گالہ میں واقع ہے۔ یہ مکان 2002/2003 میں مکمل ہوا تھا۔ میاں صاحب کی فیملی لاہور بھی رہتی تھی اور بنی گالہ اسلام آباد میں بھی رہتی تھی۔
مستغیث خاو مانیکہ صاحب کسٹم میں ملازم تھے اور مختلف جگہوں پر ان کی پوسٹنگ / تبادلے ہوتے رہتے تھے۔ مگر ان کی فیملی لاہور یا اسلام آباد میں رہتی تھی۔ عمران خان الزام علیہ نمبر 1 نے میاں صاحب کے بنی گالہ گھر 2015 میں آنا جانا شروع کیا۔ 2015 میں الزام علیہ نمبر 1 کبھی کبھار بنی گلہ مستغیث کے گھر آتے تھے۔ عمران خان صاحب کا 2016/2017 میں میاں صاحب کے گھر آنا جانا زیادہ ہوگیا۔ عمران خان صاحب کے ساتھ کبھی ایک آدھ بی بی ہوتی تھی کبھی ایک آدھ صاحب جو کہ کلین شیو تھے وہ آتے جاتے تھے کبھی ڈرائیور کے ساتھ آتے تھے زیادہ تر اکیلے آتے تھے اور کئی مرتبہ ڈرائیور چھوڑ کر چلا جاتا تھا اور زیادہ تر وہ رات کو آتے تھے۔
عمران خان صاحب ہمیشہ خاور مانیکہ صاحب کی غیر موجودگی میں ان کے گھر آتے تھے۔ کئی مرتبہ میاں صاحب نے جب آپاں بشریٰ بی بی الزام علیہ نمبر 2 سے جب بات کرنی ہوتی تو ان کے یعنی آپاں بشریٰ بی بی کے فون پر کال کرتے جب ان کا فون بند ہوتا تو میرے نمبر پر کال کرتے اور میں ان کی یعنی مانیکہ صاحب کی آپاں بشریٰ سے بات کرواتا اور اسی دوران جب میں اندر جاتا اس سلسلے میں جب میں گھر کے اندر گیا تو دیکھا عمران خان صاحب اور آپاں بشریٰ ڈرائینگ روم میں نہیں تھے بلکہ اپنے کمرے میں تھے اور جب میں کمرے کے اندر بات کروانے کے لیے گیا تو دیکاھ الزام علیہ نمبر 1 و 2 آپس میں زنا کررہے تھے اور میں نے ان کو تین چار دفعہ آپس میں زنا کرتے ہوئے دیکھا جب پہلی مرتبہ زنا کرتے دیکھا تو میری پاؤں کے نیچے سے زمین نکل گئی اور میں نے اس بابت میاں خاور مانیکہ صاحب کو اطلاع بھی دیتا رہا۔
ا ن واقعات کے بعد میاں صاحب کی اور بشریٰ بی بی کی آپس میں لڑائیاں شروع ہوگئی اور 2017 کے آخر میں میاں صاحب نے آپاں بشریٰ کو طلاق دے دی۔ میں نے کئی دفعہ عمران خان صاحب کو میاں صاحب کے فون آنے پر اور ان کے کہنے پر ان کو گھر سے بھی نکالا۔ میں نے کئی دفعہ عمران خان صاحب کو بشریٰ بی بی کے ساتھ ڈرائینگ روم میں نازیبا حرکتیں کرتے بھی دیکھا تھا۔ جب میں میاں صاحب کی بات کروانے آپاں بشریٰ بی بی کے پاس اندر جاتا تو کئی مرتبہ مجھے ڈانٹ بھی پڑتی تھی۔ اگر میاں صاحب نہ ہوتے تو شاید مجھے آپاں بشریٰ نوکری سے بھی نکال دیتی‘۔