بشری بی بی اور انکے وکیل لطیف کھوسہ کے مابین مبینہ آڈیو لیک پر رد عمل دیتے ہوئے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آئی پی پی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اظہار خیال کیا ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ نند بھاوج کے اختلافات اب کھل کر سامنے آنے لگے ہیں۔ اقتدار کی جنگ گلی محلوں، سڑکوں سے ہوتی ہوئی گھر کے صحن تک آ چکی ہے۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات آئی پی پی نے مزید کہا کہ سیاست میں گھریلو تعلق کو شامل کرنے کا یہی انجام ہونا تھا۔ اس وقت اگر گھر کو گھر اور سیاست کو سیاست تک محدود رکھا ہوتا۔ تو آج نند اور بھاوج یوں قصہ بازار نہ ہوتیں۔اور اس طرح جگ ہنسائی نہ ہوتی۔ لگتا ہے وزارت عظمیٰ کے بعد اب علیمہ اور عظمیٰ کی باری ہے۔ ایک طرف پیر دوسری طرف ہمشیر، کیا کرے اڈیالا کا اسیر۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی نے لطیف کھوسہ سے سوال کیا کہ بشریٰ بی بی اور آپ کی گفتگو لیک ہوئی ہے، آپ کیا کہیں گے؟
اس کے جواب میں لطیف کھوسہ نے کہا کہ شرم آنی چاہیئے جس نے یہ ذاتی گفتگو لیک کی، یہ کلائینٹ اور وکیل کے درمیان گفتگو ہے جنہوں نے لیک کی انہیں شرم آنی چاہیئے، یہ ذاتی گفتگو اور کالز لیک کون کرتا ہے، اس حوالے سے جسٹس بابر ستار نے آرڈر دیا ہے وہ لوگ آکر عدالت کو بتائیں جو ایسی ذاتی نوعیت کی آڈیو لیک کر رہے ہیں۔