ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں چئیرمین پی ٹی آئی عمران اور بشریٰ بی بی کے مبینہ غیر شرعی نکاح کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں نکاح خواں مفتی سعید بطور گواہ پیش ہوئے۔ البتہ مفتی سعید جس گھر اور جس جگہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح ہوا اس سے متعلق بتانے میں ناکام رہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق درخواست گزار خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی عدالت پیش ہوئے۔ عدالتی حکم پر گواہان مفتی سعید، عون چودھری اور محمد لطیف بھی عدالت پیش ہوئے۔ نکاح خواں مفتی سعید نے کہا کہ مجھے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لاہور بلایا اور کہا نکاح پڑھانا ہے، ہم ایک گھر پہنچے جہاں ایک خاتون خود کو بشریٰ بی بی کی بہن ظاہر کر رہی تھیں، خاتون نے یقین دہانی کرائی کہ نکاح کیلئے شرعی تقاضے پورے ہیں، پھر ہم نے نکاح پڑھایا، نکاح کے بعد چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور بشریٰ بی بی بنی گالہ رہنے لگے، نکاح میں شریک لوگوں نے دوبارہ فروری میں رابطہ کیا۔
اس پر عدالت نے مفتی سعید سے استفسار کیا کہ آپ کو لاہور میں کہاں لیکر گئے تھے؟ گواہ مفتی سعید گھر اور جگہ سے متعلق بتانے میں ناکام رہے۔ واضح رہے کہ کسی کیس کی سمعات کے دوران اگر کوئی گواہ جھوٹ بولے یا اس کی کسی بات میں شبہ پایا جائے تو اس کی ساکھ اور سچائی مشکوک ہو جاتی ہے۔