فضائی آلودگی سے انسانی صحت متاثر ہونے لگی، گزشتہ 6 روز میں لاہور کے 5 بڑے ہسپتالوں میں سموگ سے متاثرہ 7 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے۔ جناح ہسپتال میں 2 ہزار 300، میو ہسپتال میں 2 ہزار 100اور گنگارام ہسپتال میں 1 ہزار 800 سے زائد مریض آئے سموگ سے متاثرہ سینکڑوں مریضوں نے سروسز اور جنرل ہسپتال کا بھی رخ کیا۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی سے متاثرہ مریض بڑی تعداد میں رپورٹ ہو رہے ہیں، سانس لینے میں دشواری کے مریض گھروں سے باہر نہ جائیں، پھیپھڑوں اور دمہ کے مریضوں کو خاص احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ سموگ سے آنکھیں متاثر ہو رہی ہیں، شہری ماسک اور عینک کا استعمال یقینی بنائیں، کم قوت مدافعت والے افراد اچھی خوراک، ڈرائی فروٹ اور قہوہ کا استعمال کریں۔
دوسری جانب نگران پنجاب حکومت نے فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا کے آلودہ ترین شہر لاہور میں سموگ کے خاتمے کیلئے مصنوعی بارش برسانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کیلئے بادلوں کی سیڈنگ شروع کردی گئی ہے۔ آئندہ چند روز میں لاہور میں مصنوعی بارش برسائی جائے گی۔