حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 15 روز کے بجائے 7 روز بعد تعین کرنے کا پلان تیارکرلیا۔ پیٹرولیم مصنوعات کے نئے پلان کے لئے اسٹیک ہولڈز سے 5 روز میں تجاوز طلب کرلیں۔ آل پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن چئیرمین نے 7 روز بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت کے تعین کے پلان کو مسترد کردیا۔ آل پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن چئیرمین عبدالسمیع خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہر ہفتے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین نہیں کیا جاسکتا۔ ہم نے 15 روز کے بجائے 30 روز پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت کے تعین کی تجویز دی تھی ۔ ہر ہفتے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت کے تعین سے پمپس ڈائی ہوجائیں گے، ایسے فیصلے نہ کئے جائیں جس سے مسائل پیدا ہوں۔
دوسری جانب پاکستان نے آئی ایم ایف کو پٹرولیم لیوی مزید بڑھانے کی یقین دہانی کرادی ہے جس کے بعد پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا امکان پیدا ہو گیا۔ پاکستان نے آئی ایم ایف کو رواں مالی سال میں پٹرولیم لیوی وصولی کو مزید 920 ارب روپے تک بڑھانے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے جائزہ مذاکرات کے دوران حکومت نے آئی ایم ایف کو 869 ارب روپے کے پٹرولیم لیوی کے سالانہ ہدف میں مزید 50 ارب روپے کا اضافہ کرنے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حکومت فی لٹر پٹرول اور ڈیزل پر 60 روپے پٹرولیم ٹیکس وصول کرتی ہے۔حکومت نے 869 بلین روپے کی وصولی کا بجٹ رکھا ہے لیکن اب اسے بڑھا کر 920 بلین روپے تک پہنچانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔