پاک فوج کے دو ریٹائرڈ افسران کو بغاوت پر اکسانے اور ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کے الزام میں سزا سنا دی گئی ہے۔ پاک فوج کے ریٹائرڈ افسران میجر ریٹائرڈ عادل راجہ اور کیپٹن ریٹائرڈ حیدر مہدی کو کورٹ مارشل کے تحت سزا سنائی گئی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے ریٹائرڈ افسر میجر ریٹائرڈ عادل راجہ پر فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کا جرم ثابت ہو گیا ہے جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ حیدر رضا مہدی پر بھی فوجی اہلکاروں کو بغاوت پر اکسانے کا جرم ثابت ہو گیا ہے۔
دونوں ریٹائرڈ فوجی افسران کو پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے سزا سنا دی۔ میجر ریٹائرڈ عادل راجہ کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ کیپٹن (ریٹائرڈ) رضا مہدی کو 12 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی ہے۔ سزا کے مطابق 21 نومبر کو دونوں افسران کے رینکس ضبط کیے گئے۔
بتایا گیا ہے کہ 14 جون 2023 کو سوشل میڈیا ایکٹوسٹ عادل راجہ کی برطانیہ میں گرفتاری کی متضاد اطلاعات سامنے آئی تھیں۔ عادل راجہ کیخلاف پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے، عادل راجہ کے خلاف پاکستانی اتھارٹیز نے مختلف شکایات درج کرائی ہوئی ہیں۔ عادل راجہ کے خلاف تازہ ترین شکایت 9 مئی سے متعلق کی گئی تھی، عادل راجہ اور ان کے ساتھیوں کے خلاف ریاست پاکستان مخالف جذبات ابھارنے کی شکایت درج ہے۔
عادل راجہ پر الزام ہے کہ انہوں نے جعلی نیوز پھیلائی جس کے ذریعے ریاست پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی گئی۔ لندن پولیس نے عادل راجہ کی گرفتاری کے حوالے سے کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا البتہ ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں لندن میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔