پاکستان میں ان دنوں موبائل فون بڑی تعداد بلاک ہونا شروع ہو گئے ہیں جن تعداد لاکھوں تک پہنچنے کا اندیشہ ہے جس کے باعث ڈیلرز موبائل صارفین کے درمیان لڑائی جھگڑے ہونے اور کمپنی ڈیلرز کے درمیان نئے تنازع اٹھنے کے معاملات بڑھ جائیں گے ان دنوں مختلف برانڈ کے موبائل جو آفیشل پی ٹی اے اپرووڈ کہہ کر دیئے گئے تھے وہ بلاک ہونا شروع ہو گئے ہیں اس کے ساتھ ساتھ چند ماہ قبل جو پیچ موبائل یا غیر قانونی طریقے سے پی ٹی اے اپروڈ کرائے گئے موبائل فون تھے، وہ بھی تیزی سے بند کیے جا رہے ہیں۔ ڈیلرز موبائل صارفین کو کمپنیوں کے سروس سینٹر روانہ کر رہے ہیں جہاں انہیں تسلی بخش جواب نہیں دیا جارہا جس کے باعث ڈیلرز نے جس کمپنی کا اسٹاک ڈسٹری بیوٹر سے خریدا ہے وہاں پہنچ کر موبائل فون آن کرانے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
بد قسمتی سے ایسے نمبر بھی بلاک کر دیئے گئے ہیں جو کہ آفیشل پی ٹی اے فونز میں استعمال کیے جا رہے تھے۔ اطلاعات یہ بھی گردش کر رہی ہیں کہ جن کالی بھیڑوں کے ذریعے بیچ موبائل ڈیوائسز کو پیچ کے ذریعے اپروو کیا گیا تھا اب انہوں نے ہاتھ کھڑے کر دیئے ہیں جس کے باعث مختلف قانونی ادارے بھی ان موبائل فونز کو اپنی تحویل میں لینے کے لیے سرگرم عمل ہو چکے ہیں۔
موبائل فون صارفین یہ بھی شکایت کرتے نظر آرہے ہیں کہ پی ٹی اے کے آفس میں اوریجنل باکس اور موبائل فون لے کر جانے باوجود حکام انکو کہتے ہیں کہ یہ فون اسلام آباد سے کھلے گا یا پھر جس سے خریدا ہے اس سے رجوع کیا جائے اور اگر یہ آن بھی ہو گا تو چند ماہ تک صرف مخصوص نمبر پر کام کر سکے گا۔